پیپلزپارٹی کے رہنماء ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف کرپشن اور بدعنوانی کے کیسز کی تفتیش کا دائرہ مزید وسیع ، پی ایم ڈی سی میں میڈیکل کالج کی غیر قانونی طریقے سے رجسٹریشن اور غیر معیاری کالجز کو رجسٹر کرنے کے سکینڈل میں ڈاکٹر عاصم حسین کے قریبی ساتھی ڈاکٹر امجد پومی کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ ، رینجرز حکام کا نیب اور ایف آئی سے رابطہ

اتوار 30 اگست 2015 18:44

کراچی /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30اگست۔2015ء) سابق وفاقی مشیر و پیپلزپارٹی کے رہنماء ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف کرپشن اور بدعنوانی کے کیسز کی تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کردیا گیا ہے اور پی ایم ڈی سی میں میڈیکل کالج کی غیر قانونی طریقے سے رجسٹریشن اور غیر معیاری کالجز کو رجسٹر کرنے کے سکینڈل میں ڈاکٹر عاصم حسین کے قریبی ساتھی اور سابق رجسٹرار ڈاکٹر امجد پومی کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور رینجرز حکام نے اس سلسلے میں نیب اور ایف آئی سے رابطہ کرلیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین جہیں 90 روز کیلئے عدالت نے رینجرز کے حوالے کیا ہے اور ان سے تفتیش کیلئے رینجرز نیب اور ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کی گئی نے پی ایم ڈی سی میں اربوں روپے کے گھپلوں کی تحقیقات بھی شروع کردی ہیں اور اس ضمن میں نیب اور ایف آئی اے رینجرز کی بھرپور معاونت کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عاصم حسین کے قریبی ساتھی اور سابق رجسٹرار پی ایم ڈی سی ڈاکٹر امجد پومی سے بھی تفتیش کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آئندہ چندروز میں اس حوالے سے اہم پیش رفت کا امکان ہے ۔

ڈاکٹر امجد نے رجسٹرار کے طور پر غیر معیاری اور غیر قانونی طور پر قائم بعض میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن کی اور اس کے عوض میں کروڑوں روپے کی مبینہ طور پر رشوت بھی لی گئی ۔ ڈاکٹر امجد پومی ان دنوں پمز ہسپتال اسلام آباد میں تعینات ہیں اور انہوں نے پولی کلینک ہسپتال کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات ہونے کی بھی بہت کوششیں کی تھیں تاہم کیڈ کے وزیر مملکت بیرسٹر عثمان ابراہیم نے ان کی تعیناتی کی شدید مخالفت کی تھی۔ ڈاکٹر امجد اور ان کی فیملی نے عام انتخابات کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی راولپنڈی سے کامیابی میں اہم کردار ادا کیا تھا ۔