علماء اپنے پیشے کا احترام کرتے ہوئے خود کو سیاست سے دور رکھیں، سعودی عرب

پیر 31 اگست 2015 12:55

علماء اپنے پیشے کا احترام کرتے ہوئے خود کو سیاست سے دور رکھیں، سعودی ..

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) سعودی عرب کے سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر توفیق السدیری نے منبر ومحراب سے سیاسی مسائل پر گفتگو کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست علماء کا کام نہیں ہے، پچھلی چار دہائیوں کے دوران سعودی عرب سمیت مختلف مسلمان ملکوں میں اسلامی تحریکوں نے اپنے مخصوص تصور اقوام کی ترویج کے لیے وطن سے محبت اور دین و سیاست کا غلط مفہوم پھیلانے کی کوشش کی ہے۔

عرب ویب سائٹ کے مطابقڈاکٹر توفیق السدیری کا کہنا تھا کہ وطن سے محبت اور اس سے فرد کے تعلق کا حقیقی اسلامی مفہوم واضح کرنے اور لوگوں کے ذہنوں میں اسے راسخ کرنے میں وقت اور محنت درکار ہوگی لیکن اس مسئلے کا ہر صورت میں حل نکالنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے چالیس سال سے عرب اور مسلمان ملکوں میں پلنے والی نسلوں نے اقوام کے مفہوم کو غلط انداز میں مبالغہ آرائی کے ساتھ پھیلانے کی کوشش کی اور وطن سے باشندے کے تعلق کی غلط تعبیر پیش کی گئی۔

(جاری ہے)

اسلام سے وفاداری کو وطن سے وفاداری کے ساتھ جوڑا گیا حالانکہ وطن اور اسلام دو الگ الگ چیزیں ہیں اور دونوں سے وفاداری کے تقاضے بھی الگ الگ ہیں۔سعودی عرب کے سیکرٹری مذہبی امور نے یہ انٹرویو ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب حال ہی میں ریاج میں علما، مساجد کیآئمہ اور خطباء کے لیے ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں ملک بھر سے 450 علماء اور مساجد کے آئمہ کو شریک کیا گیا۔

ورکشاپ میں منبرو محراب کے استعمال کے تقاضوں سے انہیں آگاہ کیا گیا اور اسلام اور سیاست کے حوالے سے پیدا ہونے والے اشکالات و اعتراضات دور کرنے کی کوشش کی گئی۔ ورکشاپ کا مقصد علماء کو ان کے پیشہ وارانہ کام کے ساتھ جوڑنے اور غیرضروری موضوعات و مشاغل سے دور کرنا تھا۔ انہیں بتایا کہ جمعہ اور دیگر مواقع پر علماء کا اصل کام لوگوں کو دین کی رہ نمائی فراہم کرنا ہے سیاست کرنا ہرگز نہیں۔

ڈاکٹر السدیری کا کہنا تھا کہ علماء کا کام ملکی سیاست پر بات کرنا ہرگزنہیں تاہم وہ چاہیں تو علاقائی مسائل پر گفتگو کرتے سکتے ہیں، لیکن ان کی گفتگو میں سیاسی رنگ نظرنہیں آنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم دین اور سیاست کی علاحدگی کے قائل نہیں لیکن علماء کی اپنی ذمہ داری ہے اور سیاست دانوں کی اپنی ذمہ داریاں ہیں۔ دونوں کا دائرہ کار الگ الگ ہے۔ سعودی عرب ایک مسلمان ملک ہے جہاں اسلامی قوانین رائج ہیں۔ یہاں اسلام اور سیاست کی بات ویسے ہی بے معنی ہوجاتی ہے۔ ہم دین اور سیاست کی جدائی کی بات نہیں کرتے بلکہ ہم علماء کو یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ انہیں اپنے پیشے کا احترام کرتے ہوئے سیاسی موضوعات سے خود کو دور رکھنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :