ٹینڈر نہ ہونے کے باعث ایل این جی کی ترسیل اکتوبر کے بعد بند ہوجائیگی

پیر 31 اگست 2015 14:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء)ایل این جی کا نیا ٹینڈر نہ ہونے کے باعث اکتوبر کے بعد ایل این جی کی ترسیل بند ہو جائے گی جبکہ سی این جی سیکٹر کو نظر انداز کر کے دیگر شعبوں کو ایل این جی دینے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کیمطابق وزارت پٹرولیم کے ذرائع نے بتایا کہ ایل این جی کی درآمد کے لئے کوئی نیا ٹینڈر پاس نہیں کیا جا سکا۔

قطر کے ساتھ ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو ئے۔ اکتوبر کے مہینے کے بعد ایل این جی کی درآمد بند ہو جائے گی۔اس وقت حکومت نجی شعبے سے ایل این جی درآمد کر رہی ہے جس کی مقدار ایک لاکھ چوالیس ہزار کیوبک فٹ ہے۔پورٹ قاسم پر ایل این جی کھیپ لے کر آنے والے جہاز سے گیس سی این جی کی بجائے کھاد فیکٹریوں کو دی گئی جس کی کمی پوری کرنے کے لئے نئے جہاز سے ایل این جی سوئی ناردرن گیس کے سسٹم میں ڈالی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث پراچہ نے کہا ہے کہ سی این جی مالکان نے ایل این جی کی درآمد کے لئے حکومت کو پیشگی رقم ادا کی تھی۔دوسری طرف نجی بجلی گھروں نے ایل این جی خریدنے سے انکار کر دیا کیونکہ پی ایس او کا کہنا ہے کہ ایل این جی کے حصول کے لئے پیشگی رقم ادا کرنا پڑے گی معاہدے کے مطابق اگر ایل این جی کے نئے ٹینڈر نہ ہوئے اور ایل این جی درآمد نہ کی جاسکی تو کپیسٹی چارجز کی مد میں حکومت کو لاکھوں ڈالر یومیہ ادا کرنے پڑیں گے۔