Live Updates

جوڈیشل کونسل سے فیصلہ کراؤ،الیکشن کمیشن کے ارکان کا مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ

تحریک انصاف کا لائرز فورم پہلے ہی آئین کے آرٹیکل 209کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر چکا ہے،اب فیصلہ ہو ہی جانا چاہئے،اجلاس کے بعد بیان

پیر 31 اگست 2015 18:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ارکان نے عمران خان اور پی پی کااپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ یہ معاملہ پہلے ہی جوڈیشل کونسل میں جمع کرایا جا چکا ہے اور اس کے فیصلہ کے بعد ہی ارکان کوئی فیصلہ کریں گے۔الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کا غیر رسمی اجلاس چیف الیکشن کمشنر کی صدارت میں الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں ہوا،جس میں الیکشن کمیشن کے فاضل ارکان کے استعفوں کے بارے میں مختلف سیاسی جماعتوں کے مطالبہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

بیان کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کا لائرز فورم پہلے ہی آئین کے آرٹیکل 209کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر چکا ہے اور اس قسم کے معاملات اور تنازعات کے حل کا یہی بہتر فورم ہے اس لئے سپریم جوڈیشل کونسل کے حتمی فیصلے تک اپنے طور پر یہ ارکان اس حوالہ سے اپنا کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

ان ارکان کو دھاندلی کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر منظم انداز میں بدنام کیا جا رہا ہے جس پر یہ ارکان محسو س کرتے ہیں کہ اس کا فیصلہ ہو ہی جانا چاہئے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ یہاں ہونے والی ملاقات میں یہ فیصلہ کیا گیا اور ان ارکان کا یہ موقف تھا کہ اگر موجودہ صورتحال میں اگر وہ مستعفی ہوتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات قبول کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان ارکان نے چیف الیکشن کمشنر سے اپنا دفاع نہ کرنے کا بھی شکوہ کیا تاہم انہیں اعتماد میں لے لیا گیا اور چیف الیکشن کمشنر کی طرف سے انہیں مکمل تعاون کا یقین دلا یا گیا۔واضح رہے کہ اس قسم کی خبریں آئی تھیں کہ تین صوبوں کے الیکشن کمیشن کے ارکان نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم کسی رکن نے اپنا استعفیٰ چیف الیکشن کمشنر کو پیش نہیں کیا بلکہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے دفاع کا اعلان سامنے آیا ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :