Live Updates

الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان نے تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ق) کا مطالبہ مسترد کردیا، مستعفی نہ ہونے کا اصولی فیصلہ

سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ آنے تک اور کسی سیاسی پارٹی کے دباؤ کے تحت مستعفی نہیں ہونگے ، استعفوں کا مطلب دھاندلی میں ملوث ہونے کا اعتراف ہوگا، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں ہنگامی اجلاس میں فیصلہ اور اعلامیہ

پیر 31 اگست 2015 18:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان نے تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ق) کا استعفوں کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ آنے تک اور کسی سیاسی پارٹی کے دباؤ کے تحت مستعفی نہ ہونے کا اصولی فیصلہ کرلیا اور کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل اس معاملے کو دیکھنے کی مجاز ہے۔

پیر کو یہ فیصلہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر) سردار رضا محمد خان کی سربراہی میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں کیا ۔ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان نے موقف اختیار کیاکہ وہ دھاندلی کے الزاما ت کے خوف سے کسی بھی صورت مستعفی نہیں ہوں گے، تمام ممبران کی مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیااور موقف اختیار کیا گیا کہ اگر استعفے دے دیئے گئے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ ارکان دھاندلی میں ملوث تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعدارکان کی جانب سے مشترکہ استعفوں سے متعلق اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہاگیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل معاملے کو دیکھنے کی مجاز ہے اور وہ وہ جوڈیشل کونسل کے فیصلے کے آنے تک ارکان کسی صورت بھی مستعفی نہیں ہوں گے۔ اعلامئے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی لائرز فورم نے جوڈیشل کونسل سے رجوع کر رکھا ہے تو ہمارے خلاف دھاندلی کے الزامات پر عدالتی فیصلہ ضروری ہے لیکن کسی سیاسی پارٹی کے دباؤ کے تحت کوئی رکن استعفیٰ نہیں دے گا،اگر کسی کو ارکان کے خلاف شکایت ہے تو وہ سپریم جوڈیشل کونسل سے رابطہ کر کے اپنا موقف پیش کرے، اس صورت میں اگر سپریم جوڈیشل کونسل ان کو عہدوں سے ہٹنے کا کہے گی تو وہ چپ چاپ اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جائیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات