منشیات کی روک تھام اوراس کے خلاف شعور اجاگر کرنا ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے ٗ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن

تعلیمی نصاب میں انسداد منشیات کے مضامین کو شامل کرنے کی منصوبہ بندی جاری ہے ٗ تقریب سے خطاب تمام صوبوں کی مشاورت سے نصاب میں انسداد منشیات کے مضامین شامل کئے جائیں گے

بدھ 2 ستمبر 2015 17:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت، داخلہ اور انسداد منشیات انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ منشیات کی روک تھام اوراس کے خلاف شعور اجاگر کرنا ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے، تعلیمی نصاب میں انسداد منشیات کے مضامین کو شامل کرنے کی منصوبہ بندی جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ انسداد منشیات نے پاکستان کو پوست کی کاشت سے پاک ملک قرار دیدیا ہے۔

بدھ کو نیشنل لائبریری میں امریکی سفارتخانہ اور حکومت پاکستان کی جانب سے ’’انسداد منشیات کی جدوجہد میں نوجوانوں کی شمولیت ‘‘کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ ’’ضرب عضب‘‘ اور کراچی آپریشن میں کامیابی کے بعد امن وامان کی صورتحال میں واضح تیزی آئی ہے اور پاکستان کے دور دراز اور دشوار علاقے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کنٹرول میں ہیں۔

(جاری ہے)

اس صورتحال میں منشیات فروشوں کے پاس چھپنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد منشیات کے خلاف جدوجہد ہم سب کا قومی و معاشرتی فریضہ ہے، اس پر عمل کرتے ہوئے نوجوانوں میں منشیات کے خلاف شعوراجاگر کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قومی نصاب ونگ آئندہ سال سے کام کرنا شروع کردے گا۔ تمام صوبوں کی مشاورت سے نصاب میں انسداد منشیات کے مضامین شامل کئے جائیں گے تاکہ طلباء میں ابتداء سے ہی منشیات کے خلاف شعور اجاگر ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ کھیلوں کی سرگرمیوں کا فروغ بھی اس میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، دنیا بھرکی طرح پاکستان میں بھی شہری علاقوں میں موجود تعلیمی اداروں میں آؤٹ ڈور کھیلوں کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ان ڈور گیمز اور یوگا جیسی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ منشیات کے استعمال کی پہلی سیڑھی ہے، سگریٹ کے پیکٹ پر انسداد منشیات کے پیغامات کی جگہ کو80فیصد تک بڑھانے کیلئے کام جاری ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفارتخانہ کے قائم مقام نائب سفیر جیفری سیکسٹن نے طلباء پر زوردیا کہ وہ رضاکارانہ خدمات کے مواقع تلاش کریں اوراپنی مقامی آبادیوں کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کیلئے مضبوط معاشروں کی ضرورت ہوتی ہے جیسا کہ آج بھی ہم سب نے یہی سیکھا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے مشترکہ مقاصد کیلئے افراد کو متحد کرتے ہیں، معاشرے افرادکو عمل پر راغب کرتے ہیں اور آپ سب اس بات کا ثبوت ہیں کہ بصیرت کے حامل نوجوان پاکستان میں مثبت تبدیلی کا موجب بن سکتے ہیں۔

امریکی سفارتخانہ کے انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ سیکشن(آئی این ایل) کے ڈائریکٹر رامن چیکو نیگرون نے سیمینار کے دوران پورے پاکستان میں منشیات سے بحالی کے پروگراموں اور خیبرپختونخوا اور سندھ میں منشیات کے غیر قانونی استعمال کے خطرات بارے شعور و آگہی بیدار کرنے کیلئے آئی این ایل کے تعاون پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے غیرقانونی استعمال کے خطرات کے بارے میں شعور و آگہی پھیلانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :