وزارت صنعت و پیداورا میں سرکاری گاڑیوں کی خریداری کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف

گاڑیوں کے ریکارڈ میں جعلسازی سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہوا، پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا وزارت صنعت وپیداورا میں ڈی اے سی اجلاس نہ کروانے پر اظہار برہمی ،17سال گزرنے کے باوجود ٹرانس موبائل لمیٹیڈ سے کروڑوں روپے وصول نہ کیے جاسکے، ڈی اے سی نہ ہونے کیو جہ سے متعدد آڈٹ اعتراضات موخر بنگال ویجیٹیبل گھی ملزکراچی،سورج گھی انڈسٹریز، اور ہری پور ویجٹیبل ائل انڈسٹریز کے ذمہ کروڑوں روپے واجب الادا ہیں ، یہ یونٹس 2008میں بک چکے ہیں، آڈٹ حکام ، کمیٹی نے معاملے کے جائزے کیلئے چیئرمین نجکاری کمیشن کو طلب کر لیا

بدھ 2 ستمبر 2015 19:33

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ وزارت صنعت و پیداورا میں سرکاری گاڑیوں کی خریداری کا ریکارڈکوغائب اور ٹمپرڈ کردیا جس کیوجہ سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہوا، وزارت صنعت وپیداورا میں ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی ( ڈی اے سی) اجلاس نہ کروانے پر کمیٹی نے اظہار برہمی کیا ، 17سال گزرنے کے باوجود ٹرانس موبائل لمیٹیڈ سے کروڑوں روپے وصول نہ کیے جاسکے ڈی اے سی نہ ہونے کیو جہ سے متعدد آڈٹ اعتراضات موخر کرد یے گئے ۔

بدھ کوکمیٹی کا اجلاس کنوینئر کمیٹی شاہد ہ اختر کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت صنعت وپیدوار کے آڈٹ اعتراضات اور قانونی معاملات کا جائزہ لیا گیا ، اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ وزارت کے ذیلی ادارے میں گاڑیوں کی خریداری کار یکارڈ ہی ٹمپرڈ کردیا گیا جبکہ کچھ ریکارڈ غائب ہے جس کی وجہ سے آڈٹ ممکن نہیں ہے اس طرح ٹمپرنگ اور ریکارڈ غائب کرنے سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔

(جاری ہے)

،سیکرٹری صنعت وپیداوار عارف عظیم نے بتایا کہ یہ ریکاڑڈ سپلائی ڈیپارٹمنٹ کا تھا جو کہ 2002میں بند ہوگیا ، اب ریکارڈ کی فوٹو کاپی موجود ہے آخری دفعہ یہ ریکارڈ 2009میں پیش کیا گیاانہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ اس ریکارڈ کی کسٹڈی کے بھی ایشو ز ہیں اور ڈی بلاک میں بارش کی وجہ سے سیلاب آیا تھا جس کے بعد یہ ریکارڈ ضائع ہوگیا ہے ہم ریکارڈ ڈھونڈنے کی پوری کوشش کررہے ہیں آپ ہمیں تھوڑا وقت دیں تاکہ اوریجنل ریکارڈ فراہم کیا جاسکے اجلاس میں بتایا گیا کہ وزارت صنعت وپیدوار اور اس کے ذیلی اداروں کی ڈی اے سی نہیں ہوسکی ہے جس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2009سے اب تک ڈی اے سی نہیں ہوسکی ہے ، کنونئیر کمیٹی شاہد ہ اختر نے کہا کہ کمیٹی نے باقاعدگی سے ڈی اے سی کرانے کی ہدایت کی تھی ، کمیٹی نے دو ہفتوں کے اندر فریش ڈی اے سی کروا نے کی ہدایت کردی اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹور آف کارپوریشن نے میسرز یونائیٹڈ فشریز کے ساتھ بغیر معاہد ہ کے کولڈ سٹوریج کرائے پر لے لیے ، ادارے کو کرایہ نہ ادا نہ کیا جس پر کمپنی نے عدالت سے رجوع کر لیا، یوٹیلٹی سٹور آف کارپوریشن کے حکام نے بتایاکہ یہ نیب نے کیس درج کروایا اوراب معاملہ عدالت میں چل رہا ہے اجلاس میں آڈٹ حکا م نے بتایا کہ بنگال ویجیٹیبل گھی ملزکراچی،سورج گھی انڈسٹریز، اور ہری پور ویجٹیبل ائل انڈسٹریز کے زمہ کروڑوں روپے واجب الادا ہیں جس پر حکا م نے بتایا کہ 2008میں یہ یونٹس بک چکے ہیں جس پر کمیٹی نے اس معاملے کے جائزے کے لئے چیئرمین نجکاری کمیشن کو طلب کر لیا ، کمیٹی ممبر میاں عبدالمنان نے ہدایت کہ یہ پیسے ریکور کیے جائیں اگر یہ فوت ہوگئے ہیں تو ان کے ورثا سے ریکور کیے جائیں اور ان کی جائیداد ضبطگی کے لیے نیب کو لکھا جائے ۔

اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ ٹرانس موبائل لمٹید کے ذمہ 33کروڑ روپے سے زائد واجب الادا ہیں 17سال گزرنے کے باوجود رقم ریکور نہیں کیے جاسکے حکا م نے بتایاکہ یہ کیس نیب نے فائل کیا تھا اور نیب کورٹ نے اس میں دو ملزمان جاوید برقی اور ہارون کو بری کردیا جس پر کمیٹی نے ہدایت کی کہ کیس کی پیروی کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :