پاکستا ن سو شل سیفٹی نیٹس کے سمپوزیم کی قیادت کرے گا ، ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور تجربات کا اشتراک کرنے سے اس طرح کے پروگراموں کی ترقی میں بے حدمعاون ہو گا ،اس تعاون کے ذریعے آگاہی اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے تبادلے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے، مشیر خارجہ سرتاج عزیزکا ڈین کانفرنس سے خطاب

بی آئی ایس پی اور سفارتی ڈینز دنیا بھر کے سوشل سیفٹی نیٹس کے باہمی تعاون کیلئے کام کریں گے، ماروی میمن

بدھ 2 ستمبر 2015 22:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاہے کہ پاکستا ن سو شل سیفٹی نیٹس کے سمپوزیم کی قیادت کرے گا ، ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور تجربات کا اشتراک کرنے سے اس طرح کے پروگراموں کی ترقی میں بے حدمعاون ہو گا۔اس تعاون کے ذریعے آگاہی اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے تبادلے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

وہ بدھ کو یہاں بی آئی ایس پی سیکرٹریٹ میں ڈین کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امورسرتاج عزیز نے بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔ملاقات کے دوران سرتاج عزیز نے ملک کے کمزور طبقوں کیلئے بی آئی ایس پی کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور تجربات کا اشتراک کرنے سے اس طرح کے پروگراموں کی ترقی میں بے حدمعاون ہو گا۔

اس تعاون کے ذریعے آگاہی اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے تبادلے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔انہوں نے بی آئی ایس پی چیئرپرسن کی حوصلہ افزائی کی اور اس بات پر زور دیا کہ معلومات کے تبادلے کے لئے پاکستان میں ورلڈ سوشل سیفٹی نیٹس کا سمپوزیم منظم کرنے میں بی آئی ایس پی کو قیادت کرنی چاہیئے۔انہوں نے سوشل سیفٹی نیٹ پروگراموں پر ایک عالمی کانفرنس کے انعقاد پر بی آئی ایس پی کی کوششوں کو سراہا۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے سرتاج عزیز کی قیمتی معلومات سے آگاہی پر ان کا شکریہ ادا کیا اور بی آئی ایس پی کوپاکستان کا قابل فخرپروگرام بنانے پر وزیراعظم نوازشریف کی خصوصی توجہ اور اقدامات لینے پر اپنے بھرپور عزم کا اظہار کیا۔ ڈین کانفرنس میں ارجنٹینا کے سفیر، بنگلہ دیشی سفیر، آزربائجان کے سفیر، جنوبی افریکہ کے ہائی کمشنر، یوکرین کے سفیر، جورڈن کے سفیر،کوریہ کے سفیر، آسڑیلیا کے سفیر، جاپانی سفیر ، جنوبی کوریہ، تھائی لینڈکے سفیر، بریٹش ہائی کمشنر، اقوام متحدہ کے ڈین اور دیگر عالمی تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

جبکہ اس موقع پر وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی اور ایم این اے ماروی میمن نے کہاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) اور سفارت خانوں کے علاقائی ڈینز علمی بنیادوں پر اشتراک کریں گے جو کہ بالآخر سوشل سیفٹی نیٹس لیگ کے قیام کی بنیاد بن سکتا ہے۔ یہ اقدام مختلف ممالک میں سوشل سیفٹی نیٹس میں کام کرنے والے ملازمین کیلئے تجربات، معلومات اور بہترین بین الاقوامی پریکٹس کے تبادلہ خیال اور اشتراک کیلئے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوسکتا ہے۔

۔ ڈین کانفرنس کا مقصدمختلف ممالک میں سوشل سیکٹر کے آپریشنز میں بہتری لانے کیلئے بی آئی ایس پی اور دیگر سماجی تحفظ کے پروگراموں کے مابین باہمی تعاون کی راہ کو ہموار کرنا ہے۔ بی آئی ایس پی نے اپنے اقدامات کو ڈینز کے ذریعے دنیابھر میں منتقل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اپنے ترقیاتی پارٹنرز اور ان کی جاری عالمی امداد کی کواشوں کو تسلیم کیا۔

ایم این اے ماروی میمن نے کہا کہ ڈینز کی ذریعے دنیا بھر کے سوشل سیفٹی نیٹس کے مابین مشاورت سے یہ عمل ایک قدم آگے بڑھ چکا ہے اور اب یہ ایک دوسرے کی مدد کیلئے بے حد کارآمد ثابت ہوگا۔ اپنے تعارفی کلمات میں چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم پاکستان میں 5.1ملین غریب گھرانوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کررہے ہیں۔ بی آئی ایس پی نے بہت سے سائنسی طریقہ کاراور بین الاقوامی پریکٹسز اپناکر کافی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ہم اپنے تجربات و خیالات کو باقی دنیاکو منتقل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے ہم ایک ایسا فورم تشکیل دینا چاہتے ہیں جس کی بدولت دنیا کیساتھ رابطے میں رہیں اور دنیا بھر میں پسماندہ طبقے کی فلاح کیلئے کام کریں۔ ہم اکھٹے ملکر سوشل سیفٹی نیٹس کے تصور پر کام کر سکتے ہیں۔ ہم نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر غریب عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے شرکاء کو ڈیموگرافک ڈائریکٹری بھی پیش کی ۔

بی آئی ایس پی کی ڈیمو گرافک ملک کے ہر ضلع کی آبادی کے اعدادوشمار پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیرون ملک کے کارپوریٹ سیکٹرسوشل رسپانسبلٹی کی سرگرمیوں کیلئے ڈائریکٹری کے اعدادوشمار کو سائنسی بنیادوں پر غریب عوام کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔ کانفرنس کے دوران شرکاء کے مابین بھی گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے غریب لوگوں کیلئے بی آئی ایس پی کی کاوشوں کو سراہا۔

ممالک میں باہمی تعاون اور سوشل سیفٹی نیٹس لیگ کے قیام کے تصور کی بے حد تعریف کی گئی۔ شرکاء نے سوشل سیفٹی نیٹس سے متعلق اپنی ممالک کے تجربات سے آگاہ کیا اور ملک کی غریب آبادی کی بھلائی کیلئے ملکر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ آخر میں سلیم احمد رانجھا، سیکرٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے شرکاء ڈین کانفرنس کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے آخری تین سالوں کے دوران بی آئی ایس پی کے بجٹ میں40 ارب سے 102 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے جو غربت کے خاتمے کے عزم کا ثبوت ہے۔انہوں نے شرکاء کانفرنس کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرز پردیگر ممالک میں سوشل سیفٹی نیٹ پروگرام شروع کرنے اوراس کی ترقی کے لئے بی آئی ایس پی کے تعاون کا ہر ممکن یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :