اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیئرمین پیمرا چوہدری رشید کی بحالی کے عدالتی فیصلے کے خلاف وفاق کی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا

بدھ 2 ستمبر 2015 22:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیئرمین پیمرا چوہدری رشید کی بحالی کے عدالتی فیصلے کے خلاف وفاق کی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔ بدھ کو وفاق کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس اطہر من اﷲ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی۔ اس موقع پر وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل افنان کریم کنڈی نے موقف اپنایا کہ چیئرمین پیمرا کے عہدے کے لئے سپریم کورٹ کے احکامات پر تقرری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور چوہدری رشید بھی تقرری کے لئے دوبارہ درخواست دے سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری رشید کی بطور چیئرمین پیمرا تقرری شفاف نہیں تھی لہٰذا سنگل بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)

جسٹس اطہر من اﷲ نے اس موقع پر چوہدری رشید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے سامنے دو آپشن ہیں ، ایک سپریم کورٹ نے چیئرمین پیمرا کی تقرری کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور دوسرا یہ کہ اس اپیل کو سنا جائے ، آپ سینئر بیورو کریٹ ہیں ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ایسا فیصلہ آئے جو آپ کی شخصیت پر اثر انداز ہو ، سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق چیئرمین پیمرا کی تقرری کا عمل شروع ہو چکا ہے آپ اس عمل میں شریک ہو جائیں۔

اس پر چوہدری رشید نے کہا کہ چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کے لئے دئیے گئے نئے اشتہار میں عمر کی حد 61 سال رکھی گئی ہے جبکہ پہلے 65 سال تھی ، میری عمر اس وقت 62 سال ہے۔ اس موقع پر چوہدری رشید کے وکیل نے کہا کہ اداروں کے سربراہان کو سیاسی بنیادوں پر ہٹایا جاتا رہا تو ادارے مضبوط نہیں ہوں گے لہٰذا عدالت میرٹ پر کیس کا فیصلہ کرتے ہوئے وفاق کی اپیل کو مسترد کر کے سنگل بنچ کے فیصلے کو بحال کرے۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد فاضل عدالت نے وفاق کی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :