ایم کیوایم اور حکومتی ٹیم کے درمیان استعفوں کے معاملے پر مذاکرات کا پہلا دور بغیر پیشرفت ختم، اگلادور (کل)ہوگا،فریقین کا مذاکرات جاری رکھنے اور پیش رفت سے قبل میڈیا پربیانات نے دینے پر اتفاق ، مذاکراتی عمل میں پیش رفت پر اعلامیہ جاری کرنے کافیصلہ ، حکومتی ٹیم کاایم کیوایم پر استعفے واپس لینے پرزور، متحدہ کی پہلے مطالبات پورے کرنے کی خواہش کا اظہار

بدھ 2 ستمبر 2015 23:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2ستمبر۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ اور حکومتی ٹیم کے درمیان استعفوں کے معاملے پر مذاکرات کا پہلا دور بغیر کسی پیشرفت کے ختم ہو گئے، مذاکرات کا اگلا دور (کل) ہو گا،دونوں پارٹیوں کے درمیان مذاکرات جاری رکھنے اور مذاکراتی عمل میں پیش رفت پر اعلامیہ جاری کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ بدھ کو ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور حکومتی ٹیم کے درمیان متحدہ کے استعفوں کے معاملے پر مذاکرات پنجاب ہاؤس میں ہوئے۔

حکومتی ٹیم کی جانب سے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید،وزیرمملکت برائے انفارمیشن و ٹیکنالوجی انوشہ رحمان جبکہ ایم کیو ایم کی طرف سے ڈاکٹر فاروق ستار،وسیم اختر،کنور نوید اور بیرسٹر محمد علی سیف شامل تھے جبکہ جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی مذاکرات میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران استعفوں کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا جبکہ حکومتی ارکان نے متحدہ کے رہنماؤں پر زور دیاکہ وہ استعفے واپس لے کر پارلیمنٹ میں آ جائے تاہم ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے فوری طور پر حکومت کی اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے اپنا موقف دہرایا اور کہا کہ انہوں نے جو پیشگی مطالبات رکھتے ہیں انہیں پہلے پورا کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے دونوں فریقین میڈیا سے اس معاملے پر کوئی بات نہیں کریں گے جبکہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مذاکراتی عمل میں پیشرفت پر ہی مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق دونوں فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے اور اگلہ دور (کل)کرنے پر ہی اتفاق کیا۔