قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس کے دوران سرحدوں پر بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کرلی گئی
جمعرات 3 ستمبر 2015 16:45
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس کے دوران سرحدوں پر بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی جبکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین شیخ روحیل اصغر نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب ختم ہونے کے باوجود پاک فوج 2019 تک شمالی وزیرستان میں تعینات رہے گی۔جمعرات کو روحیل اصغر کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا ان کیمرا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر)عالم خٹک اور پاک فوج کیاعلیٰ حکام نے ضرب عضب پر بریفنگ دی گئی۔
دفاعی حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ 15 جون 2014 کو شروع ہونے والے آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کن مرحلہ جاری ہے، آپریشن میں اب تک 3 ہزار 500 سے زائد دہشت گرد ہلاک اور ان کے درجنوں ٹھکانے اور اسلحہ فیکٹریاں تباہ کی جا چکی ہیں۔(جاری ہے)
قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بتایا گیا کہ آپریشن ضرب عضب میں شمالی وزیرستان کا بیشتر علاقہ دہشت گردوں سے خالی کرا لیا گیا ہے جب کہ آپریشن کا فیصلہ کن مرحلہ شوال وادی میں جاری ہے۔
دہشت گردوں کے خلاف شوال میں جاری زمینی آپریشن میں اب تک 200 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ آپریشن ضرب عضب کے درعمل میں اب تک 300 سے زائد فوجی جوان اور افسران بھی شہید ہو چکے ہیں۔قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس کے دوران سرحدوں پر بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی۔دوسری جانب روحیل شیخ قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا صفایا کرنا ہی کافی نہیں، دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا بھی صفایا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آپریشن میں چند سیاستدانوں کی گرفتار کرنا کافی نہیں، دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے گرد بھی گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔شیخ روحیل اصغر نے کہاکہ دہشت گرد افغانستان جا کر داعش میں شامل ہو رہے ہیں جو ایک بڑا خطرہ ہے، اس خطرے سے روکنے کی ضرورت ہے۔ ضرب عضب ختم ہو جائے تو بھی سرحد کو ایسے نہیں چھوڑا جا سکتا، پاک فوج کو 2019 تک شمالی وزیرستان میں رہنا پڑے گا۔ چند سیاستدانوں کی گرفتاری سے سیاست پر فرق نہیں پڑتا،تاہم دہشت گردی ختم ہوجائے گی۔ ضرب عضب کے دوسرے مرحلے میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو ہر صورت بے نقاب کیا جائے گا، کوئی مصلحت نہیں برتیں گے۔اصل مقصد دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔ امریکہ نے سپورٹ فنڈ بند کر دیا تب بھی پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھے گی۔بہت سے دہشت گرد بھاگ کر افغانستان چلے گئے سرحدی علاقہ محفوظ بنانے کے لیے فوج 2019 تک افغان سرحد پر موجود رہے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد دہشت گردوں کے خلاف جون میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا تھا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.