بھارتی آرمی چیف کا بیان جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں ،حلیم عادل شیخ

1965اور 1971کے شہیدوں کی یادگاروں پرجاکر سکون ملتاہے یہ ہمارے قومی ہیروہیں،رہنما مسلم لیگ (ق)

جمعرات 3 ستمبر 2015 17:41

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) 6ستمبر یوم دفاع کے حوالے سے جاری مہم کے حوالے سے مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی جانب سے سانگھڑ چک نمبر38میں وزیرستان میں فرائض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے شہید ناصر حسین گوندل شہید کی قبر پر حاضری پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ۔اس موقع پر میڈیا اور مقامی معززین سے بات چیت میں حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ ہم 1965اور 1971کے شہیدوں کی یادگاروں پرجاکر فاتحہ خوانی کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے ،ہم بھارت کے آرمی چیف کا بیان جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں ۔

بھارت 1965کی جنگ میں ہونے والی شکست کوابھی بھولا نہیں ہے،بھارت کی جانب سے قلیل مدتی جنگ کا حوالہ دینا اسے دنیا کے نقشے سے مٹادے گا، بھارتی وزیراعظم کا اقتدار میں آنے کا مقصد بھی پاکستان سے 1965کی جنگ کا بدلہ لینا تھا اس کی یہ دھن اس وقت پورے بھارت کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے ، سرحدوں پر اشتعال انگیزی کرنے کے معاملات سے بھارت کی جانب سے گڑبڑ کو ظاہر کرتا ہے جس کا مقصد پاکستان سے اپنی شکستوں کا بدلہ لینا اور کشمیر کے موقف سے پیچھے ہٹانا ہوسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے شہید ناصر حسین گوندل کی قبر پر حاضری کے موقع پر کہاکہ پاکستان کی بقاء اور سلامتی کا محور ان ہی شہداؤں کی قربانیوں کے گرد گھومتاہے ،اگر ہم نے ان شہیدوں کی قربانیوں کو بھلادیا تو قوم کبھی ہمیں معاف نہیں کرے گی ،انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے اسے جہاں پاکستان کی خوشحالی کھٹکتی ہے وہاں وہ کشمیر کے معاملے پر بھی پاکستان کے موقف سے تلملارہاہے ،بھارت نے اگر دوبارہ کوئی غلطی کی تو یہ اس کی آخری غلطی ہوگی ہماری افواج دنیا کی بہادر ترین فوج ہے جو بھارت کو دنیا کے نقشے سے بھی مٹادے گی ،پوری قوم اس وقت پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف سے اپنی امیدیں وابستہ کیئے ہوئے ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ہماری فوج ملکی سرحدوں کا دفاع کرنا جانتی ہے ۔

حلیم عادل شیخ نے سانگھڑ میں دیگر محازوں پر شہید ہونے والے سپاہیوں کی قبروں پر بھی حاضریاں دیں اور پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے مگر ہم اپنے دفاع کے لیے پیچھے نہیں ہٹے گے بھارت ہماری مفاہمت کی پالیسی کو ہمیشہ سے ہی ہماری کمزوری سمجھتا رہاہے ۔