پنجاب اسمبلی‘ اپوزیشن کا ضمنی اور بلدیاتی انتخابات کیلئے ترقیاتی فنڈز کے استعمال کے خلاف تحر یک استحقا ق کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ، اسمبلی کے سیڑھوں پر شدید احتجاج ‘قائمقام سپیکر شیر علی گور چانی کا محکمہ صحت کے متعلق وقفہ سوالات کے دوران سیکرٹری صحت کی عدم موجودگی پر سخت اظہار برہمی ‘پارلیمانی سیکرٹری خواجہ عمران کی معذرت کے باوجو د قائمقام سپیکر نے محکمہ صحت کے متعلق وقفہ سوالات کو موخر کر دیا

جمعہ 4 ستمبر 2015 12:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا (ن) لیگی اراکین اسمبلی اورعہدیداروں کو بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے بعد کروڑوں روپے کے تر قیاتی فنڈ زجاری کر نے کے خلاف تحر یک استحقاق پیش کر نے کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ اور اسمبلی کے سیڑھوں پر شدید احتجاج ‘قائمقام سپیکر شیر علی گور چانی کا محکمہ صحت کے متعلق وقفہ سوالات کے دوران سیکرٹری صحت کی عدم موجودگی پر سخت اظہار برہمی ‘پارلیمانی سیکرٹری خواجہ عمران کی معذرت کے باوجو د قائمقام سپیکر نے محکمہ صحت کے متعلق وقفہ سوالات کو موخر کر دیا ۔

جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے موقعہ پر اپوزیشن لیڈر میاں محمو دالر شید نے وقفہ سوالات کے بعد قائمقام سپیکر سے آؤٹ آف ٹر ن پنجاب میں اپوزیشن کے اراکین کو تر قیاتی فنڈز کی فراہمی میں نظر انداز کر نے اور پنجاب میں بلدیاتی اور ضمنی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے باوجود تر قیادتی فنڈز کی فراہمی جاری رکھنے پر اپوزیشن کی جانب سے تحر یک استحقا ق پیش کر نے کی اجازت مانگی لیکن جب قائمقام سپیکر نے تحر یک استحقا ق کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تو اس پر اپوزیشن نے اپوزیشن لیڈر میاں محمودالر شید اور ڈپٹی اپوزیشن لیڈر محمد سبطین خان کی قیادت میں احتجاجا ایوان سے واک آؤٹ کر دیا اور پنجاب اسمبلی کے سیڑ ھوں پر بھی شدید احتجاج کیا اور میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالر شید نے کہا کہ (ن) لیگ اپنے لوگوں کے ذریعے پنجاب کے بلدیاتی انتخابات پر ڈاکہ ڈالنا چاہتی ہے

مگر ہم انکوکسی صورت کا میاب نہیں ہونے دیں گے اور انکے ظالمانہ اقدام کے خلاف پنجاب اسمبلی کے اندر اور باہر شدید احتجاج کیا جا ئیگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نہ صر ف اپنے اراکین اسمبلی بلکہ عام انتخابات میں تحر یک انصاف اوردیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی سے ہارنے والے لوگوں کو بھی قومی خزانے سے کروڑوں روپے کے ترقیاتی فنڈ ز جاری کر رہی ہے جو سب سے بڑی دھاندلی ہے مگر بد قسمتی سے الیکشن کمیشن نوٹس لینے کیلئے تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب پنجاب اسمبلی اپوزیشن کو نظر انداز کیے جانے اور دھاندلی کیلئے سر کاری وسائل کے استعمال کے خلاف تحر یک التواء کار بھی جمع کروائیں گے جبکہ اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں جب محکمہ صحت کے متعلق وقفہ سوالات شروع ہوا تو اپوزیشن نے قائمقام سپیکر کی توجہ سیکرٹر ی صحت جواد رفیق کی گیلری میں عدم موجودگی کی جانب کروائی تو پارلیمانی سیکرٹر ی نے ایوان کو بتایا کہ سیکرٹری صحت ڈینگی کے وباء کو روکنے کیلئے ضروری اقدام کے سلسلے میں روالپنڈی گئے ہیں اور میں انکی عدم شر کت پر قائمقام سپیکر اور ایوان سے معذرت چاہتاہوں جس پر قائمقام سپیکر نے خواجہ عمران نذیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھر پور تیاری کے ساتھ ہیں مگر آپ سیکرٹری صحت کا دفاع نہ کر یں جب تک وزیر اعلی لندن میں رہے کسی سیکرٹری کو کہیں جانے کا خیال نہیںآ یا اور روالپنڈی میں ڈینگی کی وباء کئی دنو ں سے ہے اور سیکرٹری صحت کو اب وہاں جانے کا خیال آیا ہے ؟جب تک سیکرٹری صحت نہیں آئیں گے وقفہ سوالات بھی نہیں ہو گا اس لیے وقفہ سوالات کو موخر کرکیا جا رہا ہے جسکے بعد قائمقام سپیکر نے محکمہ صحت کے متعلق وفقہ سوالات کو موخر کر دیا ۔