سپریم کورٹ ، پولیس اصلاحات مقدمے میں کا محفوظ فیصلہ کل جا ری کیا جا ئے گا

جمعہ 4 ستمبر 2015 14:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے پولیس اصلاحات مقدمے میں فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل ہفتہ کو جاری کردیا جائے گا ۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ پولیس عوام دوست بن جائے ، لوگوں کے مسائل حل ہوں اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبائی خود مختاری ملنے کے بعد اب ذمہ داری صوبوں پرہے جبکہ پولیس 1861 والا انگریزوں کا نو آبادیاتی نظام تاحال استعمال کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

ہماری کوشش ہے کہ ہم آرڈر جاری کرینگے اور وفاق اور صوبوں کو پولیس اصلاحات بارے وقت مقرر کرینگے اور ہدایات جاری کرینگے سندھ اور بلوچستان نے تو کچھ نہیں کرنا کے پی کے میں پیش رفت ہوئی ہے اور کے پی کے پولیس کی کارکردگی بہتر ہورہی ہے پنجاب میں پولیس بارے کی گئی بعض ترامیم سمجھ سے بالاتر ہیں جمعہ کے روز سماعت کے دوران چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت مطمئن ہے کہ کسی اصلاحات کی قطعی ضرورت نہیں ہے جو چل رہا ہے جیسے چل رہا ہے درست ہے انگریز جونظام چھوڑ گیا اس کوکافی سمجھ کر عمل کیا جارہا ہے جس عوام سے تنخواہ لیتی ہے اس کو پولیس نے زچ کرنا اپنا فرض قرار دے رکھا ہے بلوچستان نے تو ریسورس گیر لگا رکھا ہے وفاق اور صوبوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ جو بھنیس چارہ زیادہ کھاتی ہے اس کو موٹا ٹیکہ لگایا جاتا ہے اور پولیس کے ساتھ بھی یہی کرنا ہوگا جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا ہے ہے بلوچستان میں قانون بنالیا ہے کہ پولیس کے تبادلے سیاسی بنیادوں پر ہوں گے جسٹس دوست نے کہا کہ ایک پالیسی وضع کرلی جائے تو ایک وقت کا ٹیکا پولیس ایک خود مختار ادارہ بن کر سامنے آئے گا آج کے پی کے میں سو فیصد نہ سہی کافی حد تک پولیس سیاسی اثروروسوخ سے آزاد ہوچکی ہے بعد ازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے آج ہفتے کے اندر جاری کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :