خالد محمود کی رکن ہاکی تحقیقاتی کمیٹی شہباز احمد کو سیکریٹر ی فیڈریشن بنانے پر تنقید

جمعہ 4 ستمبر 2015 16:30

خالد محمود کی رکن ہاکی تحقیقاتی کمیٹی شہباز احمد کو سیکریٹر ی فیڈریشن ..

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار4 ستمبر ۔2015ء) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سابق سیکریٹری خالد محمود نے پاکستان ہاکی فیڈریشن میں ہونے والی نئی تبدیلی کو مزید کنفیوژن پیدا کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔ لاہور سے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز احمد کی سکریٹری کی حیثیت سے تقرری سے حکومت کی جانب سے قومی ہاکی ٹیم کی شکست پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ مشکوک ہوگئی ہے ۔

نئے سیکریٹری خود اس کمیٹی کا حصہ تھے اور اب انہیں سیکریٹری بنانے سے کمیٹی کی رپورٹ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے، کمیٹی میں شامل کسی بھی شخص کو فوری طور پر فیڈریشن میں کوئی ذمے داری نہیں دی جانی چاہئے تھی ، خالد محمود جنہیں 2008ء میں بیجنگ اولمپک گیمز میں قومی ہاکی ٹیم کی ناکامی کے بعد فیڈریشن کی سکریٹری شپ سے برطرف کر کے آصف باجوہ کو عہدہ دیا گیا تھا، نے کہا کہ اس وقت کے صدر میر ظفر اللہ خان جمالی نے انہیں ہٹا کر پاکستان ہاکی فیڈریشن میں کرپشن کی بنیاد ڈالی تھی ، قاسم ضیاء آصف باجوہ اور رانا مجاہد علی خان کے دور میں فیڈریشن کو مال بنانے کی مشین بنادیا گیا تھا ، ہاکی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا جس کی بحالی میں 1 سے 2 سال کا عرصہ درکار ہوگا ۔

(جاری ہے)

سابقہ عہدیداروں کیخلاف انکوائری کرائی جائے، 160 کروڑ روپے کا حساب لیا جائے، انہوں نے ایسی اکیڈمیاں قائم کی جس کا سر پیر تک نہیں تھا، اپنے حق میں بیان دلوانے کے لئے پیادے رکھے ہوئے تھے جو طوطے کی طرح ان کے حق میں بیان بازی کرتے تھے،انہوں نے کہا کہ نئے صدر خالد سجاد کھوکر اچھے آ دمی اور انتظامی امور کے ماہر ہیں اور ان کی دعائیں صدر پی ایچ ایف کیساتھ ہیں۔ سابق صدر میر ظفر اللہ خان جمالی نے تبدیلیوں کے بارے میں جن خیالات کا اظہار کیا ہے وہ اس سے متفق ہیں ۔