پی ٹی سی ایل ملازمین کا چیف جسٹس آف پاکستان سے ادارے کی انتظامیہ کی زیادتیوں کے خلاف از خود نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعہ 4 ستمبر 2015 22:51

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء ) پاکستان ٹیلی کمیونیکشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل )کے ملازمین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے پی ٹی سی ایل کی انتظامیہ (مینجمنٹ) کی زیادتیوں کے خلاف از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی سی ایل انتظامیہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ سکیلوں پر نظرثانی ، 12فیصد حصص دینے اور بے نظیر سکیم کے تحت حصص پر منافع دینے اور حکومت کی متعین شدہ شرح کے مطابق ہاؤس رینٹ دینے میں ناکا م رہی ہے ۔

پی ٹی سی ایل ملازمین کا کہنا ہے کہ مینجمنٹ گذشتہ 8برسوں میں سرکاری مراعات بشمول کنوینس الاؤنس انہیں دینے میں ناکام رہی ہے۔پی ٹی سی ایل نے2008سے لے کر2015ء تک کے ملازمین کے بقایا جات بھی ادا نہیں کیے۔ پی ٹی سی ایل کا چارج اتصالات نامی خلیجی ٹیلی کام کمپنی نے سنبھالا تھا حکومت پاکستان اور اتصالات کے مابین معاہدہ کے مطابق واضح طور پر کہا گیا تھا کہ کوئی بھی پی ٹی سی ایل میں کام کرنے والے ملازمین کی سرکاری حیثیت ختم نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

جبکہ ادارہ کی صرف کمپنی کے طورپرحیثیت ہوگی اور پی ٹی سی ایل کے ملازمین کی حیثیت سرکاری ملازمین کی ہی ہوگی۔جنہیں سرکاری ملازمین کے سکیلوں کے مطابق ہی تنخواہیں اور مراعات ملیں گی ۔پی ٹی سی ایل کے ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پی ٹی سی ایل انتظامیہ کو معاہدہ پر عملدر آمد کرنے کا پابند بنائے جس نے ملازمین کو سرکاری سکیل ، الاؤنسر اور مراعات بارے حکومتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرکے حکومت کی رٹ کو بھی چیلنج کیا ہے۔

پی ٹی سی ایل ملازمین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے از خود نوٹس (سو موٹو) ایکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی سی ایل معاہدہ کے مطابق اپنے ملازمین کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکا م ہوگئی ہے نتیجتاً ملازمین اورا ن کے زیر کفالت افراد شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں بچوں کی تعلیم ، صحت اور بچوں کی تعلیم بارے عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :