اگلے بیس سال میں توانائی کی عالمی طلب میں 28 فیصد اضافہ ہو جائیگا‘ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

قدرتی گیس سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ایندھن ہو گا‘ ایل این جی کی مجموعی عالمی پیداوار 550 ملین ٹن ہو جائے گی‘صدر پاکستان اکانومی واچ

اتوار 6 ستمبر 2015 11:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 ستمبر۔2015ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ اگلے بیس سال میں توانائی کی عالمی طلب میں 28 فیصد اضافہ ہو جائیگاجسے پورا کرنے کیلئے توانائی کی پیداوار میں 32 فیصد اضافہ ناگزیر ہو گا جبکہ سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ایندھن قدرتی گیس ہو گا۔ ایک عالمی ادارے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی آلودگی کے سبب تیل اور کوئلے کا استعمال کم ہوتا جا رہا ہے جس سے عالمی انرجی میں میں گیس کا حصہ ایک تہائی ہو جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق اس وقت 70فیصد قدرتی گیس پائپ لائنوں کے زریعے برامد کی جاتی ہے جبکہ 30 فیصد کو ایل این جی بنا کر برامد کیا جا رہا ہے مگر اگلے دس سال میں ایل این جی گیس کو پیچھے چھوڑ دیگی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ 2000 سے 2015 تک توانائی کی طلب میں سالانہ 2.3 فیصد اضافہ ہوا ، گیس کی پیداوار سالانہ 2.6 فیصد بڑھی جبکہ ایل این جی کی پیداوار میں 6.3 فیصد اضافہ ہوا اور اب اسکی سالانہ تجارت 120 ارب ڈالر ہے۔

اگلے بیس سال میں ایل این جی سالانہ 4.1 فیصد جبکہ توانائی کی پیداوار میں 1.4 فیصدسالانہ اضافہ ہو گا۔اس وقت ایل این جی کی پیداوار300 ملین ٹن ہے جو 2025 تک 550 ملین ٹن ہو جائے گی۔ 2013 تک ایل این جی کی نقل و حمل میں استعمال ہونے والے جہازوں کی تعداد 357 تھی جبکہ اس وقت 108 مزید تعمیر کے مرحلے میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :