افواجِ پا کستان اندرونی اور بیرونی چیلنجز خطرات سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں ، آرمی چیف، روایتی جنگ ہو یا غیر روایتی ،کولڈسٹارٹ ہویاہاٹ سٹارٹ ہم تیا ر ہیں،دشمن نے اگر کبھی بھی چھوٹے یا بڑے پیمانے پر جارحیت کی کوشش کی تو اسے اس کی ناقابلِ برداشت قیمت ادا کر نی پڑے گی ،سانحہ پشاور میں ملوث زیادہ تر دہشتگرد اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں ، ریاست کی بالا دستی قائم ہو گئی ہے،کراچی اور بلوچستان میں بھی سول اورملٹری کوششوں سے امن قائم کرنے میں بہت حد تک کامیابی ہوئی ہے ، عمل منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا، افغانستان کی بگڑتی ہو ئی صورتحال پر تشویش ہے، افغانستان کے ساتھ ہمارا تاریخی اور خون کا رشتہ ہے، اس رشتے کو کوئی بھی طاقت توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکتی ،افواجِ پاکستان ملک کے نوجوانوں کے جنون او ر جذبے کے ساتھ کھڑی ہیں، کشمیر برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے ، وقت آن پہنچا ہے مسئلہ کشمیر ، کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق حل ہو، چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کا یومِ دفاع پاکستان 2015 ء کے موقع پر خطاب

اتوار 6 ستمبر 2015 22:50

افواجِ پا کستان اندرونی اور بیرونی چیلنجز خطرات سے نمٹنے کی بھرپور ..

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔6ستمبر۔2015ء) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہاہے مسلح افواج کسی بھی قسم کی بیرونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں، دشمن نے اگر کبھی بھی چھوٹے یا بڑے پیمانے پر جارحیت کی کوشش کی تو اسے اس کی ناقابلِ برداشت قیمت ادا کر نی پڑے گی ،سانحہ پشاور میں ملوث زیادہ تر دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں ، افواجِ پاکستان اور سیکورٹی کے تمام اداروں نے بے پناہ کوشش اور قربانی دیتے ہوئے اس صورتحال پر قابو پا لیا ہے اور ریاست کی بالا دستی قائم ہو گئی ہے،کراچی اور بلوچستان میں بھی سول اورملٹری کوششوں سے امن قائم کرنے میں بہت حد تک کامیابی ہوئی ہے، انشاء اللہ یہ عمل بھر پور طریقے سے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ، افغانستان کی بگڑتی ہو ئی صورتحال پر ہمیں تشویش ہے، افغانستان کے ساتھ ہمارا تاریخی اور خون کا رشتہ ہے۔

(جاری ہے)

اس رشتے کو کوئی بھی طاقت توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکتی ،افواجِ پاکستان اپنے ملک کے نوجوانوں کے جنون او ر جذبے کے ساتھ کھڑی ہیں، کشمیر برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے ، وقت آن پہنچا ہے کہ مسئلہ کشمیر ، کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق حل ہو،افواجِ پا کستان تمام اندرونی اور بیرونی چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں ، چاہے وہ روایتی جنگ ہو یا غیر روایتی ،کولڈسٹارٹ ہویاہاٹ سٹارٹ ہم تیا ر ہیں ۔

اتوارکویوم دفاع کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہاکہ آج کا یوم ِ دفاع خاص اہمیت کا حامل ہے ۔ 6 ستمبر ہماری قومی تاریخ میں ایک روشن باب کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اس روز جب دُشمن نے ہماری سر زمین پر حملہ کیا تو ہماری بہادر مسلح افواج اور قوم نے وطن عزیز کا کامیابی سے دفاع کیا اور دُشمن کو عبرت ناک شکست سے دوچار کیا ۔

مجھے انتہائی خوشی ہے کہ آج ہمارے درمیان اس جنگ کے غازی بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 6 ستمبر 1965 کو گزرے ہوئے 50 سا ل ہو چکے ہیں۔ اس عرصہ میں پاکستان نے بہت سے اُتار چڑھاؤ دیکھے ہیں ۔ لیکن میں یہ پختہ یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہمار ا ملک آج پہلے سے زیادہ مضبوط ہے اور پاکستانی قوم پہلے سے زیادہ پُر عزم ہے ۔ اس کامیابی کا سہرا قوم کے شہیدوں اور غازیوں کی لازوا ل قربانیوں کے سر ہے ۔

آرمی چیف نے کہاکہ آج بھی ہماری مسلح افواج کسی بھی قسم کی بیرونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں ۔ دشمن نے اگر کبھی بھی چھوٹے یا بڑے پیمانے پر جارحیت کی کوشش کی تو اسے اس کی ناقابلِ برداشت قیمت ادا کر نی پڑے گی ۔جنرل راحیل شریف نے کہاکہ پاکستان کو گزشتہ کئی سالوں سے دہشت گردی اور غیر روایتی جنگ کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آپریشن ضربِ عضب ایسے وقت میں شروع کیا گیا جب انتشاری قوتیں پاکستان کی ریاست کو چیلنج کر رہی تھیں اور ملک میں امن کی صورتحال انتہائی خراب تھی ۔

سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور ظلم و بربریت کی انتہا تھی ۔ لیکن شہید ہونے والے بچوں کی قربانی اور اُن کے والدین کے صبر و تحمل نے قوم میں دہشت گردی کے خلاف عزم کو نئی توانائی بخشی۔اس سانحہ میں ملوث زیادہ تر دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں ۔آرمی چیف نے کہاکہ آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اور قوم کی دعاؤں سے افواجِ پاکستان اور سیکورٹی کے تمام اداروں نے بے پناہ کوشش اور قربانی دیتے ہوئے اس صورتحال پر قابو پا لیا ہے اور ریاست کی بالا دستی قائم ہو گئی ہے ۔

یہاں پر میں پاکستانی میڈیا کو بھی خراجِ تحسین پیش کر تا ہوں جنہوں نے دہشت گردوں کا اصل چہرہ قوم کے سامنے بے نقاب کر کے قومی یکجہتی میں کلیدی کردار ادا کیا ۔ یہ ایک مشکل اور پیچیدہ سفر تھا ۔ اب اس کامیابی کو مکمل اور پائیدار بنانے کے لئے ریاست کے تمام اداروں کو پورے خلوصِ نیت کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔تا کہ قومی ایکشن پلان کے مقاصد جلد حاصل ہو سکیں ۔

انہوں نے کہاکہ میں اس عزم کا اعادہ کر تا ہوں کہ ہم دہشت گردوں کے مددگار اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے ۔ آرمی چیف نے کہاکہ کراچی اور بلوچستان میں بھی سول اورملٹری کوششوں سے امن قائم کرنے میں بہت حد تک کامیابی ہوئی ہے۔ انشاء اللہ یہ عمل بھر پور طریقے سے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔ جنرل راحیل شریف نے کہاکہ اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطّے کے لئے نہایت اہم ہے ۔

اس کو مکمل کرنا ایک قومی فریضہ ہے اور افواجِ پاکستان ا س کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر یں گی ۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کے محب وطن بھائیوں کو ان کی قربانیوں پر خراجِ تحسین پیش کر تا ہوں ۔ بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد یہ لوگ اپنے گھروں میں واپس جا کر ایک بہتر زندگی کا آغا ز کر سکیں ۔

ہماری تمام کوششوں کا محور ہماری نوجوان نسل ہے جو قوم کا مستقبل ہے ۔ افواجِ پاکستان اپنے ملک کے نوجوانوں کے جنون او ر جذبے کے ساتھ کھڑی ہیں۔ آرمی چیف نے کہاکہ افغانستان کی بگڑتی ہو ئی صورتحال پر ہمیں تشویش ہے۔ افغانستان کے ساتھ ہمارا تاریخی اور خون کا رشتہ ہے۔ اس رشتے کو کوئی بھی طاقت توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکتی ۔ ہم نے افغانستان میں قیام امن کے لئے بھر پو ر اور مخلصانہ کوششیں کی ہیں ۔

مگر کچھ امن دشمن طاقتیں ہماری ان کوششوں کو نقصان پہنچانے میں مصروف عمل ہیں ۔ انشاء اللہ وہ کبھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف ہماری کاوشوں نے علاقائی اور بین الاقوامی امن اور استحکام کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ہم امید کر تے ہیں کہ اقوام ِ عالم اس چیز کا بھرپور ادراک رکھتی ہیں اور بغیر کسی تعصب کے مزید عملی تعاون کریں گی ۔

آرمی چیف نے کہاکہ کشمیر برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام پچھلی 7 دہائیوں سے بھارتی نا انصافیوں او ر اُن کے ظلم و تشدد کا شکار ہو رہے ہیں ۔ مسئلہ کشمیر کو پسِ پشت ڈال کر خطّے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں ۔ لہذا وقت آن پہنچا ہے کہ کشمیر ، کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق حل ہو۔

انہوں نے کہاکہ مجھے فخر ہے کہ میں جنگی ا عتبار سے دنیا کی سب سے بہترین اور تجربہ کار فوج کا کمانڈ ر ہوں ۔ جس کا دنیا میں کوئی ثانی نہیں ۔ افواجِ پا کستان تمام اندرونی اور بیرونی چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں ، چاہے وہ روایتی جنگ ہو یا غیر روایتی ،کولڈسٹارٹ ہویاہاٹ سٹارٹ ہم تیا ر ہیں ۔ آرمی چیف نے کہاکہ آخر میں ، میں ایک بار پھر دفاعِ وطن کی خاطر جان قربان کر نے والے شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کر تا ہوں اور شہداء کے بے شمار لواحقین کی موجودگی میں اس عہد کو دہراتا ہوں کہ ہم اپنے شہیدوں کا لہو رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔