انرجی سیور منصوبہ ناکام، 8ارب ضائع، رقم عوام سے وصول کرنے کی تیاریاں

پیر 7 ستمبر 2015 19:42

انرجی سیور منصوبہ ناکام، 8ارب ضائع، رقم عوام سے وصول کرنے کی تیاریاں

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 ستمبر۔2015ء)بجلی کے صارفین کو تقسیم کیے جانے والے مفت انرجی سیورز اربوں روپے کا قرض لے کر خریدے گئے تھے۔ اس منصوبے سے بجلی کی بچت تو نہ ہو سکی البتہ اب مفت کا یہ سیور صارفین کو ضرور مہنگا پڑے گا کیونکہ اس سیور پر لیا گیا قرض صارفین کو سود سمیت ادا کرنا پڑے گا۔تفصیلات کے مطابق بجلی کی بچت کے نام پر 3 کروڑ انرجی سیورز کی تقسیم کا منصوبہ سابق حکومت کا شاہکار ہے جس کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے 7 ارب روپے کا قرض بھاری شرح سود پر لیا گیا۔

انرجی سیور تو2009میں مفت تقسیم کیے جانے تھے لیکن5 برس قبل لگائی جانے والی بولی کے تحت ایک بلب کی قیمت 80 روپے تھی جسے اچانک ختم کرکے فی بلب 116 روپے میں خریداگیا۔خریدے گئے انرجی سیورز بجلی کی بچت کیا کرتے ان میں کرنٹ روکنے کی صلاحیت معیار کے مطابق ہی نہیں تھی، بجلی کی بچت کے لیے پاور فیکٹر 9 ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

صارفین کو تقسیم کیے جانے والے بلب میں سی ایف ایل ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جو اب متروک ہو چکی ہے۔

یہی نہیں متعدد ملکوں نے تو اس بلب کے استعمال پر ہی پابندی عائد کر دی ہے کیونکہ ان بلبوں میں موجود پارہ کینسر جیسے مہلک مرض کا سبب بن سکتا ہے۔ انرجی سیور کی تقسیم پر 2کروڑ 50 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔اب صورتحال یہ ہے کہ حکومت نے قرضہ واپس کرنے کے لیے بجلی کے بلوں میں ایک نئے سرچارج کی تیاری کرلی۔