وزیروں کے دوروں پر پابندی،سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا انتخابی ضابطہ اخلاق بحال کر دیا

منگل 8 ستمبر 2015 13:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا انتخابی ضابطہ اخلاق بحال کر دیا ہے جس کے بعد وزراء اور ارکان اسمبلی ضمنی انتخابات والے حلقوں کے دورے نہیں کر سکیں گے۔جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منگل کو الیکشن کمیشن کی اپیل کی سماعت کی جس میں ہائیکورٹ کے اس فیصلہ کو چیلنج کیا گیا تھا جس کے تحت انتخابی ضابطہ اخلاق کو معطل کردیا گیا تھا۔

سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے یہ موقف اختیار کیا کہ یہ ضابطہ اخلاق آئین کے آرٹیکل 19کی روشنی میں بنایا گیا ہے تاکہ تمام جماعتوں کو انتخابات میں مساوی مواقع مل سکیں اورسرکاری حلقے انتخابی عمل پر اثر انداز نہ ہو سکیں۔وکیل کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے تیار کیا گیا تھا اور کسی جماعت کا اس پر کوئی اعتراض نہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ہائیکورٹ کے فیصلے کومعطل کر دیا اور حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ضابطہ اخلاق بحال کر دیا۔واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 122لاہور اور این اے 154لودھراں کے انتخابات کو ٹریبونل بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کے باعث کالعدم قرار دے دیا ہے اور وہاں ضمنی انتخابات کا عمل شروع ہو چکا ہے۔سیاسی مبصرین عدالت کے اس فیصلے کو حکومتی حلقوں کے لئے بڑا دھچکہ قرار دے رہے ہیں جو ضابطہ اخلاق کی معطلی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان حلقوں میں ترقیاتی سکیموں کا اعلان کرکے اثر انداز ہو سکتے تھے۔