سپریم کورٹ نے اردو کو دفتری زبان کے طور پر نافذ کرنے کاحکم دیدیا

منگل 8 ستمبر 2015 14:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے اردو کو دفتری زبان کے طور پررائج کرنے کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اردو کو سرکاری زبان کے طور پر نافذ کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق منگل کوسپریم کورٹ نے اردو کو دفتری زبان کے طور پررائج کرنے کے کیس کا فیصلہ سنادیا،فیصلہ 26 اگست کو محفوظ کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے اردو میں فیصلہ سناتے ہوئے حکومت کو حکم دیاکہ اردو کو بطور سرکاری اوردفتری زبان فوری طور پر رائج کیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالت نے اردو زبان رائج کرنے سے متعلق حکومت کو 9 ہدایات جاری کی ہیں۔جس کے مطابق آئین کے آرٹیکل 251 کو فوری طور پر نافذ کرنے کا کہا گیا ہے۔فیصلے میں کہا گیاہے کہ آئین میں درج ہے کہ انگریزی کی جگہ اردو زبان کو 15 سالوں کے اندر رائج کیا جائے۔حکومت نے کوتاہی کی اور 15سالوں میں اردو زبان کو دفاتر میں رائج نہیں کیا، اس معاملے میں مزید کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ کیس کی سماعت چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی تھی۔

متعلقہ عنوان :