اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کا دہشت گردی ،پرتشدد انتہا پسندی کیخلاف مربوط حکمت عملی بنانے کے عزم کا اعادہ

پی یو آئی سی پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف کوششوں کی حمایت جاری رکھے گی، اسلام آباد میں دو روزہ اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری

منگل 8 ستمبر 2015 17:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین نے دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف مربوط حکمت عملی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ اور ذمہ داری کونبھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ہر قسم کی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پی یو آئی سی پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف کوششوں کی حمایت جاری رکھے گی ۔

اسلام آباد میں دو روزہ اجلاس کے بعد جاری کئے گئے مشترکہ اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ ہم، او آئی سی کے ممبران ممالک کی پارلیمنٹری یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان، قومی اسمبلی آف پاکستان کی دعوت پر ،اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پیر 7اور منگل 8ستمبر 2015 بمطابق 24ذیقعدۃ 1436ہجری کو منعقدایگزیکٹو کمیٹی کی 34ویں میٹنگ میں شریک ، یہ اعلامیہ کرتے ہیں کہ ہم اﷲ تعالیٰ کی حاکمیت کو تسلیم کرتے ہیں جس میں مشاورت اوراسلامی اخوت وبھائی چارہ کی تاکید کی گئی ہے، جو PUICکی بنیاد کا سبب ہے۔

(جاری ہے)

PUICکی جانب سے اسلامی اقدار کے تحفظ اور مشترکہ سیاسی، معاشی اور سماجی مفادات کے حصول کے لئے ممبران پارلیمان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف مربوط حکمت عملی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ اور ذمہ داری کونبھانے کا عزم کرتے ہیں؛ اور دہشت گردی کی ہر قسم اور طریقہ کار کی مذمت کرتے ہیں۔

ہماراعزم ہے کہ ہم فلسطینی عوام کے اپنے مقبوضہ علاقوں کوآزاد کروانے کے لئے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہر ممکن ذرائع کے استعمال سے مقابلہ کرنے کے عزم و استقلال اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور القدس الشریف بحیثیت دارلحکومت کے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔PUICکی جانب سے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی حمایت کو جاری رکھیں گے اور عالمی امن اور سلامتی کی جدوجہد میں65 ہزار پاکستانیوں کی جانی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ جموں و کشمیر کے پر امن حل کا مطالبہ کرتے ہیں۔کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے پاکستان کے اصولی موقف کی تائید کرتے ہیں اورمقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں ۔ عراقی عوام کی جانب سے دہشت گردی اور عراق کے تمام علاقوں کو دہشت گردوں کے تسلط سے آزاد کرانے کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔

بین الاقوامی برادری کو دہشت گردی کی بنیادی وجوہات جو احساس محرومی ، مایوسی اور پرتشدد کاروائیوں کو ہوا دیتی ہیں، سے نمٹنے کی یاد دہانی کراتے ہیں۔بھارت کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ بندی کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری کے اطراف بلا اشتعال فائرنگ اور LOCکے اطراف خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت کثیر تعداد میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت اور ظلم و ستم پر مبنی روا رکھے جانے والے سلوک اور شام کے علاقے گولان اور لبنانی علاقوں پر اسرائیلی قبضہ کی مذمت کرتے ہیں ۔ غیر مسلم ریاستوں میں مقیم مسلم اقلیتوں کے بنیادی حقوق اور آزادی اور اُن کے مذہبی، سیاسی، شہری، معاشی ، سماجی اور ثقافتی حقوق کو یقینی بنانے کی حمایت کرتے ہیں OICکے مسلم امہ کے مسائل بشمول اسلامو فوبیہ، مذہب کی تضحیک اور بالخصوص غیر مسلم ممالک میں مسلمانوں سے رواں رکھے جانے والے سلوک کے حل اور ان کے مفادات کے تحفظ میں اہم کردارادا کرنے پر زور دیتے ہیں۔

ماحولیاتی تبدیلی اور موسمی تغیرات کے سنگین مضمرات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور ماحولیاتی استحکام کے حصول کے لئے اسے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کے لئے PUICممبران ممالک کی توجہ اس مسئلہ کی جانب مبذول کراتے ہیں۔او آئی سی اراکین ممالک کی پارلیمانی یونین (PUIC)کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے قومی اسمبلی آف پاکستان کی جانب سے موجودہ دور میں امت مسلمہ کو درپیش چیلنجوں پر بحث کے لئے ایک دوستانہ اور بہترین ماحول فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے یونین کے مقاصد کے حصول کے لئے PUICکے سیکرٹری جنرل او رجنرل سیکرٹریٹ کے عملہ کی جانب سے مسلسل کاوشوں کو بھی سراہا۔

متعلقہ عنوان :