اپوزیشن کی تمام جماعتیں ہمارے ساتھ مل کر چارٹر آف اکانومی بنائیں، توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے بھرپور کوششیں جاری ہیں،2017ء کے اختتام تک 10ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کردیں گے، گزشتہ دو سالوں میں محصولات کی وصولی میں 16فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے،تعلیم کی ترقی اور انتہاء پسندی کا خاتمہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے ،آپریشن ضرب عضب پر سول اور ملٹری قیادت ایک صفحے پر ہیں،کراچی میں قیام امن کے بعد تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملا

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی سرمایہ کاری سے متعلق تقریب سے خطاب

منگل 8 ستمبر 2015 18:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ملک میں معاشی ترقی کے لئے تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں ہمارے ساتھ مل کر چارٹر آف اکانومی بنائیں، توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے بھرپور کوششیں جاری ہیں،2017ء کے اختتام تک 10ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کردیں گے، داسو ،دیامر اور بھاشا ڈیم سمیت مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے، پاکستانی بانڈز کو عالمی مارکیٹ میں توقع سے زیادہ پذیرائی ملی، گزشتہ دو سالوں میں محصولات کی وصولی میں 16فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے،تعلیم کی ترقی اور انتہاء پسندی کا خاتمہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے ،آپریشن ضرب عضب پر سول اور ملٹری قیادت ایک صفحے پر ہیں،کراچی میں قیام امن کے بعد تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملا۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں سرمایہ کاری سے متعلق تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ نے ہمیں وسائل سے بھرپور ملک دیا لیکن ماضی میں اس سے استفادہ حاصل نہیں کر سکے، عام انتخابات 2013ء سے پہلے عالمی ادارے پاکستان کو نا دہندہ قرار دینے والے تھے، ہم نے گزشتہ دو سالوں کے دوران پاکستان کو مستحکم معیشت کی راہ پر گامزن کر دیا ہے، حکومت اپنے منشور کے مطابق پاکستان کو معاشی لحاظ سے مضبوط بنا رہی ہے، پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں، پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر ساڑھے اٹھارہ ارب ڈالر ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کے استحکام کیلئے مزید محنت کی ضرورت ہے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خوشحالی کی نوید ثابت ہو گا، کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصار غیر ملکی سر مایہ کاری پر ہوتا ہے، سب کو مل کر پاکستان کا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کیلئے محنت کرنا ہو گی، امید ہے کہ پاکستانی معیشت کے 2050کے ہدف کو وقت سے پہلے حاصل کیا جا سکے۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری پوری توجہ ملکی معیشت کی ترقی پر ہے، معیشت، توانائی، تعلیم کی ترقی اور انتہاء پسندی کا خاتمہ ہماری ترجیحات ہیں، اپوزیشن کی تمام جماعتیں ہمارے ساتھ مل کر چارٹر آف اکانومی بنائیں، پاکستانی بانڈز کو عالمی مارکیٹ میں توقع سے زیادہ پذیرائی ملی، گزشتہ دو سالوں میں محصولات کی وصولی میں 16فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے بھرپور کوششیں جاری ہیں،2017ء کے اختتام تک 10ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کردیں گے، داسو ،دیامر اور بھاشا ڈیم سمیت مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب پر سول اور ملٹری قیادت ایک صفحے پر ہے، آپریشن ضرب عضب سے ملک سے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا خاتمہ ہو رہا ہے، کراچی میں قیام امن کے بعد تجارتی سر گرمیوں کو فروغ ملا، معیشت کی ترقی میں شاہراؤں اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا کلیدی کردار ہے۔