گندم سے متعلق ہونے والی تحقیق نے کاشتکاروں کو پیداوار 224 فیصد تک بڑھانے میں مدد دی ٗسکندر بوسن

کاشتکاروں کو فی ہیکٹر پیداوار 862 کلو گرام سے 2800 کلو گرام تک بڑھانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے ٗخطاب

منگل 8 ستمبر 2015 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء)وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے کہا ہے کہ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران گندم سے متعلق ہونے والی تحقیق نے کاشتکاروں کو پیداوار 224 فیصد تک بڑھانے میں مدد دی ہے، زرعی تحقیق کے باعث کاشتکاروں کو فی ہیکٹر پیداوار 862 کلو گرام سے 2800 کلو گرام تک بڑھانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر سکندر حیات خان بوسن نے منگل کو گندم کی پیداوار بڑھانے سے متعلق پروگرام (ڈبلیو پی ای پی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس قومی زرعی تحقیقاتی مرکز (این اے آر سی) میں منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گندم کا ویلیو ایڈیشن میں حصہ 10 فیصد جبکہ مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 2.1 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاشتکاری کے جدید طریقوں کو اپنا کر پیداوار میں مزید اضافہ کے امکانات روشن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کیلئے ملکی اور بین الاقوامی اداروں کا اشتراک ضروری ہے جبکہ پاکستان زرعی شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے موثر حکمت عملی کے تحت کام کر رہا ہے۔ انہوں نے امریکا کی طرف سے پاکستان کے زرعی شعبہ میں بہتری اور ترقی کیلئے تعاون، پی اے آر سی سمیت اور دیگر متعلقہ اداروں کے کردار کو سراہا۔ اس موقع پر چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ پا کستان میں فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ زیادہ پیداوار میں اضافے کیلئے مزید بہتر طریقہ اپنانے کی ضرورت ہے۔