تمام قومی فیصلے اتفاقِ رائے سے کیے ہیں ، ان کے مثبت نتائج ظاہر ہو رہے ہیں ، دہشت گردی کا خاتمہ کرنے میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں، مسلم لیگ (ن) کی پو زیشن کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے رابطوں کو تیز کیا جائے ،صوبائی اور ضلعی سطح پر پارٹی تنظیم کو فعال بنایا جائے ، بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) صوبوں میں بھر پور مہم چلائے گی ، کارکردگی کی بنیاد پر عوام کااعتماد حاصل کرینگے ، جمہوری اصولوں کے تحت سیاسی میدان میں آگے بڑھیں گے

وزیر اعظم نواز شریف کا مسلم لیگ( ن)سندھ کی قیادت کے اجلاس سے خطاب

منگل 8 ستمبر 2015 22:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ سندھ میں مسلم لیگ (ن) کی پو زیشن کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے رابطوں کو تیز کیا جائے اور صوبائی اور ضلعی سطح پر پارٹی تنظیم کو فعال بنایا جائے ، ہم نے عام انتخابات میں صوبائی اور وفاقی سطح پر عوام کے دیے ہوئے مینڈیٹ کا احترام کیا ،اب بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) صوبوں میں بھر پور مہم چلائے گی اور اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام کااعتماد حاصل کرنے کی کوشش کرے گی ، جمہوری اصولوں پر قائم رہتے ہوئے سیاسی میدان میں آگے بڑھیں گے اور قومی سطح پر مثبت سیاسی کلچر کو فروغ دیں، تمام قومی فیصلے اتفاقِ رائے سے کیے ہیں اور اس کے نتائج ظاہر ہو رہے ہیں اور امن و امان کی حالت بہتر ہو رہی ہے ، دہشت گردی کا خاتمہ کرنے میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں وزیر اعظم ہاؤس میں مسلم لیگ( ن)سندھ کی صوبائی قیادت کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق ا جلاس میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے حکمت عملی پر غور ہوا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سندھ کا صوبہ ہمارے لیے بہت اہم ہے اور آپ کا فرض ہے کہ سندھ کے عوام کا اُسی طرح بھرپور اعتماد حاصل کرنے کے لیے اپنی کاوشیں تیز کریں جس طرح وفاق کی سطح پر کی گئی ہیں۔

وزیر اعظم نے پارٹی قیادت سے کہا کہ سندھ میں مسلم لیگ (ن) کی پو زیشن کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے رابطوں کو تیز کیا جائے اور صوبائی اور ضلعی سطح پر پارٹی تنظیم کو فعال بنایا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے عام انتخابات میں صوبائی اور وفاقی سطح پر عوام کے دیے ہوئے مینڈیٹ کا احترام کیا۔اب بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) صوبوں میں بھر پور مہم چلائے گی اور اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام کااعتماد حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہ ہم جمہوری اصولوں پر قائم رہتے ہوئے سیاسی میدان میں آگے بڑھیں گے اور قومی سطح پر مثبت سیاسی کلچر کو فروغ دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے تمام قومی فیصلے اتفاقِ رائے سے کیے ہیں اور اس کے نتائج آج ظاہر ہو رہے ہیں اور امن و امان کی حالت بہتر ہو رہی ہے اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنے میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری پالیسی پارٹی ورکرز کو آگے لانے کی ہے اور گلگت بلتستان میں آج مسلم لیگ (ن) کا ورکر وزیر اعلیٰ ہے اور وہاں پارٹی نے سادہ اکثریت سے بھی زیادہ سیٹیں حاصل کی ہیں۔

وزیراعظم نے پارٹی قیادت کو کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد پارٹی قیادت کو اگلے عام انتخابات کے لیے ابھی سے کام کرنا چاہیے۔وزیر اعظم نے پارٹی قیادت کو ہدایت کی کہ وہ سندھ میں عوامی سطح پر جا کر مسلم لیگ( ن) کے حکومت کی گذشتہ ڈھائی سالہ کارکردگی کو اُجاگر کریں اور یہ بتائیں کہ مسلم لیگ (ن) عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پارٹی ورکرز عوام سے رابطہ بڑھائیں اور بھر پور محنت کریں تاکہ بلدیاتی انتخابات اور اگلے عام انتخابات پارٹی کو سندھ میں اپنی پرانی پوزیشن بحال کرنے بلکہ پہلے سے بہتر کرنے کا موقع ملے۔

وزیر اعظم نے پارٹی کے عہدیداروں سے کہا کہ پارٹی تنظیم میں ڈسپلن کی پابندی کی جائے اور آپس کے معاملات کو مل بیٹھ کر طے کیا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جلد ہی ضلعی صدور سے ملاقات کریں گے اور جو تجاویز آج کے اجلاس میں پارٹی عہدیداران نے دی ہیں ان پر غور کرنے کے بعد ضلعی اور صوبائی قیادت کو ان پر عملدرآمد کی ہدایت کی جائے گی۔اجلاس میں صوبائی عہدیداران اور پارلیمنٹ کے ممبران اور صوبائی اسمبلی کے ممبران اور ورکرز نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ مسلم لیگ (ن) سندھ میں ایک بڑی پارٹی کے طور پر ابھرے گی۔

پارٹی قیادت نے وزیر اعظم کو بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے صوبائی اورضلعی سطح کے بلدیاتی الیکشن کے امیدواروں، تنطیمی امور اور سیاسی رابطوں کے حوالے سے بریف کیا۔اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پارٹی کے پرانے اور وفادار ورکرزاورعوام سے رابطہ رکھنے والوں کو سامنے لایا جائے گا۔اجلاس میں پرویز رشید( وزیر برائے اطلاعات و نشریات)،حسن اقبال (وزیر برائے پلاننگ)،جام معشوق علی(وزیر اعظم مشیر برائے سیاسی امور)،ڈاکٹرآصف کرمانی (معاون خصوصی)، اقبال ظفر جھگڑا (سینیٹر)، عبدالحکیم بلوچ(وزیر مملکت برائے مواصلات)،ماروی میمن( چیئرمین بی آئی ایس پی)،نہال ہاشمی (سینیٹر)،راحیلہ مَگسی (سینیٹر)، محمد اسماعیل راہو، بابو سرفراز جتوئی، سید ایاز علی شاہ شیرازی ( ایم این اے)، ہمایوں خان (ایم پی اے)، مسرور جتوئی (ایم پی اے)، سورٹھ تھیبو(ایم پی اے) ، سید اعجاز شاہ شیرازی(ایم پی اے)،سید شفقت حسین شیرازی،اسلم ابڑو،ارباب انور علی،خیل داس کوہستانی ، شبیر انصاری، زین انصاری، ظفر اے شاہ، چوہدری طارق، ڈاکٹر شام سندر اور علی اکبر گجرنے شرکت کی۔