سابق پی پی رہنماء اشتیاق احمد مرزا ایڈووکیٹ کا موجودہ تمام سیاسی جماعتوں پر عدم اعتماد کا اظہار، آئی ایم پاکستان کے نام سے نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان

منگل 8 ستمبر 2015 23:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینئر رہنما اور سابق ممبر پنجاب اسمبلی اشتیاق احمد مرزا ایڈووکیٹ نے پاکستان کی موجودہ تمام سیاسی جماعتوں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے آئی ایم پاکستان کے نام سے نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کردیا ہے ۔ منگل کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشتیاق احمد مرزا ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں راولپنڈی میں پیدا ہوا یہیں پلا بڑا وکیل بنا وکالت کی گلی محلے سے لے کر اسمبلی تک کی سیاست کی پانچ سال پنجاب اسمبلی کاممبر رہا راولپنڈی سے اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے لاہور جاتا وہاں جا کر پتا چلتا کہ اسمبلی میں قانون سازی یا عوامی فلاح کا کوئی کام نہیں ہورہا ممبران محض ٹی اے ڈی اے اور اپنے مفادات کے کام کرنے کے لئے آتے ہیں چیک وصول کرتے ہیں اور واپس چلے جاتے ہیں پاکستان کی سیاسی جماعتیں جو 1947ء سے لکر اب تک برسر اقتدار رہیں اور باریاں لیتی رہیں انہوں نے پاکستان کی ترقی خوشحالی ارو عوامی فلاح کے لئے کوئی کام ن ہیں کیا اس لئے ضروری ہوگیا تھا کہ ایک ایسی جماعت کا قیام عمل میں لایا جائے جو نہ صرف عوامی امنگوں کی ترجمان ہو بلکہ ملکی فلاح وبہبود کیلئے ٹھوس ایجنڈا رکھتی ہو اس لئے میں نے پنجاب اسمبلی کی رکنیت کے خاتمے کے بعد اس سلسلے میں طویل ورک غورحوض کیا اور دوستوں سے مشاورت کی اور ایک نئی سیاست جماعت آئی ایم پاکستان کی بنیاد رکھی ۔

(جاری ہے)

میں بحیثیت چیئرمین آپ کے سامنے چوہدری منیر صادق اس کے پریذیڈنٹ ہیں ہمارا منشور عوامی فلاح ملکی ترقی اور سلامتی ہے آئی ایم پاکستان ایسا پلیٹ فارم ہے جو نہ صرف پاکستان کے تمام مسائل کے حل کا خاکہ دے گا بلکہ تعمیر وترقی کی راہیں بھی متعین کرے گا میری میڈیا کے ذریعے پوری پاکستانی قوم بالخصوص جوانوں سے اپیل ہے کہ سترہ سال سے ملک وقوم کا استحصال ملکی وسائل کی لوٹ مار کرنے والوں کو ووٹ کی پرچی کے ذریعے مسترد کرکے آگے آئیں اور آئی ایم پاکستان کے ساتھ دے کرمستحکم جمہوری پاکستان کی بنیاد رکھیں انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت مسائلستان بن چکا ہے ہر شعبہ زندگی کرپشن بدعنوانی ، لوٹ کھسوٹ اقربا پروری کا دور دورہ ہے غریب مزدور کسان دو وقت کی روٹی بھی بمشکل کماتا ہے لوگ غربت و بے روزگاری اور مفلسی سے تنگ آکر نہ صرف خود کشیاں اور خود سوزیاں کررہے ہیں بلکہ اس غربت کے ہاتھوں مجبور ہوکر اپنے پیاروں کو بیچنے پر مجبور ہیں پاکستان میں سیاسیات کے نام پر جو ندھیر نگری مچی ہوئی ہے وہ سب کچھ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے دہشتگردی فرقہ واریت سے ملک کا سینہ چھلنی ہے 1947ء سے لیکر آج تک ہمارے نام نہاد سیاستدانوں نے غریب عوام کو خوشنما ناروں کے کچھ نہ دیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج غریب زندہ دور ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیاستدان ، دانشور ، اہل علم طبقہ ذہن و فطین لوگ صبح سے لے کر رات تک پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر پاکستان کے مسائل کا رونا روتا ہے مگر ملک سے غربت بے روزگاری دہشتگردی فرقہ واریت ناانصافی تھانہ کچہری کا ظلم وغیرہ کوئی بھی سیاسی جماعت یا حکمران طبقہ ان مسائل کے حل کے لئے بات نہیں کرتا نتیجہ آج ملک میں ظلم کا دور دورہ ہے ان تمام ناانصافیوں کو دیکھتے ہوئے میں نے اور میرے دوستوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم نے آگے آکر پاکستان کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنا ہے ہم امید کرتے ہیں کہ ساری قوم اس معاملے میں ہماری رہنمائی کرے گی ہم جو ریفارمز یا اصلاحات پیش کریں گے جہاں جہاں ضروری ہوا اس میں مزید اصلاحات کی جاسکتی ہے آئی ایم پاکستان ان کے مسائل کے حل کا ٹھوس خاکہ پیش کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :