ماروی میمن سے کنیڈین ہائی کمشنر مس ہیدر کروڈن سے ملاقات ٗ بے نظیر پروگرام انکم سپورٹ پروگرام پر تبادلہ خیال

بی آئی ایس پی کے غریب مستحقین کے فلاح و بہود کیلئے اقدامات کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ٗماروی میمن

بدھ 9 ستمبر 2015 22:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی ، ایم این اے ماروی میمن نے کہا ہے کہ غیر مشروط مالی معاونت کے بنیادی مینڈیٹ پر توجہ مرکوز کرنے کیساتھ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) مستحقین کو غربت سے باہر نکالنے کیلئے دیگر قومی و بین الاقوامی تنظیموں کے ہمراہ اشتراک کرنے کیلئے سرگرم عمل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں کنیڈین ہائی کمشنر مس ہیدر کروڈن سے ملاقات کے دوران کیا۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی، سلیم احمد رانجھا نے بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات کا مقصد کنیڈین ڈیپارٹمنٹ برائے خارجی امور، تجارت و ترقی اور بی آئی ایس پی کے ما بین باہمی تعاون کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں بی آئی ایس پی کے غریب مستحقین کے فلاح و بہود کیلئے اقدامات کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی اور سیکرٹری بی آئی ایس پی نے پروگرام، اس کے بجٹ اور اس سے مستفید ہونے والے مستحقین کے متعلق ایک مفصل جائزہ پیش کیا۔ مختلف سرکاری و غیر سرکاری اداروں کی معاونت سے بی آئی ایس پی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے مختلف اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔گفتگو میں بی آئی ایس پی کے مستحق افرد کو غربت سے باہر نکالنے کیلئے ضرروی طریقہ کار وں اور وسائل بھی پر توجہ مرکوز کی گئی۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا ضلع کی بنیادوں پر اپنے غربت کے اعداود شمار کے ذریعے بی آئی ایس پی اداروں کو ان کے منصوبو ں کیلئے مطلوبہ افراد کی نشاندہی میں مدد کرسکتا ہے۔ کنیڈین ہائی کمشنر نے بی آئی ایس پی انتظامیہ کی کاوشوں اور وژن کو سراہا اور کنڈین ڈیپارٹمنٹ برائے خارجی امور، تجارت وترقی کی جانب سے ہر لحاظ سے بی آئی ایس پی کی معاونت کی یقین دہانی کروائی۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایل او، یونیسف، ڈبلیو ایف پی اور اقوام متحدہ کی دیگرتنظیموں کی مدد سے مختلف ترقیاتی اور امدادی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں اور ہم اپنی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کیلئے بی آئی ایس پی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ منصوبے ما مونیت ، غذائیت، ماں اور بچے کی نگہداشت، بچوں کی تعلیم، چائلڈ لیبر ، ہنگامی امدادی کاروائیوں، خواتین کی معاشی و سیاسی بااختیاری سے متعلق ہیں۔

کنیڈین ڈیپارٹمنٹ برائے خارجہ امور، تجاروت و ترقی کی جانب سے پاکستان میں چلائے جانے والے منصوبوں میں شمالی وزیر ستان اور وادی پشاور کے بے گھر افراد کیلئے صحت و تحفظ ،خواتین کی خواندگی اورکاروباری نشوونما سے متعلق خدمات، کمیونٹی انفراسٹرکچر کی بہتری، خواتین کیلئے روزگار کے مواقع اور کمیونٹی اسکولوں کی تعمیر نو شامل ہیں ۔ ملاقات کے دوران، دونوں اداروں کے مابین رابطوں کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی بینیفشری کمیٹیوں (بی بی سی) کی مدد سے مامونیت، غذایت ، بچوں کی تعلیم اور خواتین کی خواندگی ومعاشی بااختیاری کے مشترکہ منصوبوں پر عملدرآمد کیا جاسکتا ہے۔ بی بی سی کا مقصد بی آئی ایس پی کی مستحق خواتین کو در پیش مسائل سے آگاہی اور انکے حل کیلئے ایک فورم مہیا کرنا ہے۔ تقریبا 40ہزار بی بی سی کمیٹیاں ملک کے مختلف اضلاع میں کام کر رہی ہیں۔ سائنسی بنیادوں پر شناخت کی گئی ملک کی غریب مستحق خواتین اور انکے گھرانوں سے متعلق بی آئی ایس پی کااعداوشمار بھی زیر بحث آیا۔

متعلقہ عنوان :