پاکستان میں مختلف کھیلوں کے کوچز معا شی بد حا لی کا شکا ر

جمعرات 10 ستمبر 2015 14:58

پاکستان میں مختلف کھیلوں کے کوچز معا شی بد حا لی کا شکا ر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) پاکستان کے مختلف کھیلوں کے کوچز کو غیر ملکی کوچز کی نسبت انتہائی کم معاوضہ دیا جاتا ہے جس کے باعث ان کی معاشی صورتحال انتہائی ناگفتہ ہے اور اس سے کھیلوں کے فروغ پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی کوچز جن میں ہاکی‘ باکسنگ‘ کبڈی‘ اتھلیٹ‘ ریسلنگ‘ ہینڈبال‘ بیڈمنٹن‘ ٹیبل ٹینس‘ ویٹ لفٹنگ اور دیگر کھیل شامل ہیں ان کو کھیلوں کی فیڈریشنز اور پاکستان سپورٹس بورڈ کی طرف سے تربیتی کیمپس کے دوران انتہائی کم معاوضہ دیا جاتا ہے جس سے ان کے اپنے اور گھر کے اخراجات پورا کرنا ناگزیر ہو جاتا ہے۔

مختلف کھیلوں کے کوچز کا کہنا ہے کہ فیڈریشنز اور سپورٹس بورڈ تربیتی کیمپ کے لئے جب غیر ملکی کوچز کو مدعو کرتا ہے تو ان کو بہت زیادہ معاوضہ اور مراعات فراہم کی جاتی ہیں جبکہ اس کی نسبت پاکستانی کوچز کو بہت کم معاوضہ اور مراعات فراہم کی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

کوچز کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کوچز کو پاکستان آنا چاہئے اور ان کو تمام مراعات فراہم کرنا بھی ضروری ہے تاہم جو پاکستانی نیشنل اور انٹرنیشنل سطح کے کوچز ہیں ان کو بھی سپورٹس کے متعلقہ ادارے اچھا معاوضہ اور دیگر مراعات فراہم کریں۔

پاکستانی کوچز کا کہنا ہے کہ وہ اپنی خدمات ملک میں کھیلوں کے فروغ اور ترقی کے لئے دے رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ کھیلوں میں پاکستانکا نام پوری دنیا میں روشن ہو۔ مختلف کھیلوں کے کوچز نے حکومت اور سپورٹس سے متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستانی کوچز پر خاص طور پر توجہ دیں اور ان کی فلاح و بہبود اور مسائل کو حل کریں کیونکہ کھلاڑیوں کی تربیت میں ان کا اہم کردار ہے۔