آزاد کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر کی سیٹ 4سال سے خالی ہونے کے باعث آئندہ عام انتخا بات کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ

جمعرات 10 ستمبر 2015 16:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) آزاد کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر کی سیٹ 4سال سے خالی ہونے کے باعث آئندہ عام انتخا بات کے بنیادی مراحل مکمل نہ ہوسکیں گے،بروقت تقر ری نہ ہونے کے باعث 2لاکھ سے زائد نوجوان ووٹرز کا الیکشن سے باہر ہونے کا خدشہ ہے ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ چار سال سے چیف الیکشن کمیشنر کی پوسٹ خالی ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن گزشتہ الیکشن میں کیے گئے اقدامات سے ایک انچ بھی آگے نہ بڑھ سکا ہے جس کی وجہ سے عام انتخابات میں 2لاکھ سے زائد ووٹر ز کا لیکشن کے عمل سے باہر ہونے کا خدشہ ہے بروقت الیکشن کمیشنر کی تقرری نہ ہو سکی تو نئی ووٹر لسٹیں مرتب کرنے میں دشواری کا سامنا ہو گااور اس بات کا قوی امکان ہے کہ نئی ووٹر لسٹیں مرتب نہ کی گئیں تو موجودہ لسٹوں پر ہی الیکشن کروانا پڑے گا، ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ انتخابی فہرستیں پندرہ سال پرانی ہیں اگر چیف الیکشن کمیشن کی تعیناتی کر کے نئے ووٹر کو رجسرڈ کرانے کی مہم شروع نہ کی گئی تو انہی پندرہ سالہ پرانی لسٹوں پر الیکشن کروائے جائیں گے کیونکہ الیکشن کمیشن کو فہرستوں کی پرینٹگ کے لئے کم از کم پانچ ماہ درکار ہوں گے جبکہ اگلے تین ماہ میں جو ووٹر رجسٹر ہو پائیں گے وہی قابل قبول ہوں گئے ووٹ رجسٹر کروانے کا موجودہ عمل اتنا پیچیدہ ہونے کی وجہ سے شاید ہی کوئی نیا ووٹر بن پائے ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے لیے تجاویز موجودہ حکومت کو چار سال پہلے وفاق کی جانب سے بھجوا دیں تھیں جس پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی نے وزیر خزانہ لطیف اکبر کی سربرائی ایک کمیٹی بنائی تھی لیکن ابھی تک انتخابی اصلاحات کے لیے بھی کوئی عملی کام نہیں کیا گیا ہے۔