گورنرگلگت بلتستان کے زیر صدارت ٹمبر پالیسی کے متعلق اعلی سطحی اجلاس

جنگلات کے تحفظ کے لیے ایک شفاف اور مربوط واضح پالیسی بنائیں گے،چوہدری محمد برجیس طاہر

جمعرات 10 ستمبر 2015 18:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) گورنر گلگت بلتستان و وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہاہے کہ گلگت بلتستان میں جنگلات کے تحفظ کے لیے ایسی پالیسی مرتب دی جائے جس سے جنگلات کے غیر قانونی کٹاؤ کی حوصلہ شکنی ہو۔ یہ بات اُنہوں نے آج گلگت بلتستان کی ٹمبر پالیسی سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔

اجلاس میں گلگت بلتستان کونسل کے ممبرایم این اے اسفندیار بھنڈارا، گلگت بلتستان کے وزیر جنگلات حاجی محمد وکیل ،وفاقی سیکرٹری برائے اُمور کشمیر عابد سعید ،چیف سیکرٹری گلگت بلتستان طاہر حسین ،جوائنٹ سیکرٹری گلگت بلتستان کونسل امجد گوندل اور سیکرٹری جنگلات گلگت بلتستان اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ٹمبر پالیسی سے متعلقہ کئی امور زیر غور آئے ۔

اجلاس میں ماضی کی 5 ٹمبر پالیسیز کا جائزہ لیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیاکہ ایسی شفاف پالیسی مرتب دی جائے جس سے جنگلات کے بے دریغ کٹاؤ کو روکا جا سکے۔اجلا س میں گورنر گلگت بلتستان نے اس بات پر زور دیا کہ MNA اسفند یار بھنڈارا اور طارق فضل چوہدری پر مبنی دو رکنی کمیٹی قانونی اور غیر قانونی لکڑی کا معاملہ حل کرنے کے لیے اپنی سفارشات جلدمرتب کرے جس کی مدد سے لکڑی کو شفاف طریقے سےDispose off کیا جاسکے۔

اجلاس میں یہ بات محسوس کی گئی کہ گلگت بلتستان میں زیادہ تر جنگلات نجی ملکیت ہیں اور بے شمار لوگوں کا کاروبار اس شعبے سے وابستہ ہے لہذا اس ٹمبر پالیسی کو مرتب کر کے ایسا فارسٹ پلان دیا جائے جس سے لوگوں کے روزگار کے ساتھ حیاتیاتی زندگی اور ماحولیات کا بھی تحفظ کیاجاسکے۔اجلاس میں وزیر اعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی کے ممبر ایم این اے اسفند یار بھنڈارا کو متعلقہ حکام نے گلگت بلتستان میں موجود قانونی وغیر قانونی لکڑی سے متعلق تفصیلاً آگاہ کیا تاکہ اس لکڑی کے جلد بندوبست کے لیے کمیٹی اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے سکے۔

گورنر گلگت بلتستان نے اجلاس میں متعلقہ حکام کو کمیٹی کے ممبران سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ 3ہفتے کے وقت میں کمیٹی کو ضروری معلومات فراہم کی جائیں تاکہ ٹمبر پالیسی اور فارسٹ ورک پلان پر آگے بڑھا جاسکے اور اس شعبے سے متعلق ضروری قانونی سازی کی جاسکے۔ جس سے جنگلات کے غیر قانونی کٹاؤ کا تدارک ممکن ہو۔ اُنہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنگلات ہمارے ماحولیات کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کا تحفظ ہم سب پرلازم ہے۔