برآمدات میں اضافہ کئے بغیر ترقی نہیں کرسکتے ‘ جب تک آمدنی نہیں ہوگی تو قرضہ کیسے اتاریں گے ؟ وزیر اعظم نواز شریف

جمعہ 11 ستمبر 2015 14:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 ستمبر۔2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ برآمدات میں اضافہ کئے بغیر ترقی نہیں کرسکتے ‘ جب تک آمدنی نہیں ہوگی تو قرضہ کیسے اتاریں گے ؟بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرینگے ‘ خطے کے دوسرے ممالک برآمدات کے معاملے میں پاکستان سے آگے ہیں ‘ مشکلات کے حل کے لیے وسائل کی ضرورت ہے۔ وہ جمعہ کویہاں وزیراعظم آفس میں چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ارکان اور برآمد کنندگان کے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے اجلا س میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار،شاہد خاقان عباسی اورخرم دستگیر بھی موجود تھے۔

اجلاس کے دوران عالمی معیشت کی موجودہ مسابقانہ فضاء میں برآمدات میں اضافے کیلئے اقدامات پر غورکیا گیا۔ پاکستانی برآمدات کے معیاراورمسابقت کو بہتربنانے کیلئے مختلف اقدامات بھی زیربحث آئے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ ترقی اورخوشحالی کیلئے برآمدات میں اضافہ ضروری ہے۔ انہوں نے ملکی برآمدات کے فروغ کیلئے سرکاری اورنجی سطح پر مربوط کوششوں کی ضرورت پر زوردیا۔

وزیراعظم نے امر پر افسوس کا اظہارکیا کہ گذشتہ کئی برسوں کے دوران برآمدات میں کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہوئی اور پاکستان اس شعبے میں خطے کے دیگرممالک سے پیچھے رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد برآمدات میں اضافے کے طریقوں پرغوروخوض کرنا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ خطے کے دیگر ممالک برآمدات کے معاملے میں پاکستان سے آگے ہیں ‘ہمیں اس نشست کو نتیجہ خیزبنانا ہے۔

مشکلات کے حل کے لیے وسائل کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ مسائل ایک دن میں حل نہیں ہوتے تاہم ہمیں جدوجہد کرنی ہے۔وسائل کی فراہمی کیلئے ہمیں اپنی آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا۔ملکی ترقی کیلئے برآمدات میں اضافہ ناگزیرہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے وسائل محدود ہیں، سبسڈی دیتے ہیں تو ان کا ریٹرن بھی ملنا چاہیے۔ذرائع کے مطابق تاجروں اور صنعت کاروں نے وزیراعظم کے سامنے متعدد شکایات بھی کیں۔

تاجروں اور صنعت کاروں نے کہاکہ پاکستانی برآمدات کی تباہی کی ذمہ دار حکومت کی اقتصادی پالیسیاں ہیں، پاکستانی مصنوعات کی پیداواری لاگت خطے میں سب سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔تاجروں کے مطابق پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں برآمدات پر بھی ٹیکس لگا دیے گئے ہیں ‘ خطے میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی صنعتوں کو فراہم کی جا رہی ہے،بجلی پر سرچارج اور جی آئی ڈی سی نے بھی پیداواری لاگت بڑھا دی ہے،حکومت نے یہ مسائل حل نہ کیے تو پاکستانی صنعتیں دبئی اور بنگلہ دیش منتقل ہوتی رہیں گی۔تاجروں اور صنعت کاروں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں چین، ہندوستان ، سری لنکا کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔