سپورٹس حکام کا دہرا معیار، پاکستانی کوچز سے ناانصافی، غیرملکیوں پر دولت کی بارش جاری

ہفتہ 12 ستمبر 2015 15:08

سپورٹس حکام کا دہرا معیار، پاکستانی کوچز سے ناانصافی، غیرملکیوں پر ..

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار12ستمبر ۔2015ء ) پاکستان میں مختلف کھیلوں کے کوچز کو غیر ملکی کوچز کے مقابلے میں انتہائی کم معاوضہ دیا جاتا ہے جس کے باعث ان کی معاشی صورتحال حد درجہ ناگفتہ ہے اور اس سے کھیلوں کے فروغ پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ہاکی، باکسنگ،کبڈی، ایتھلیٹ، ریسلنگ، ہینڈبال، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس،ویٹ لفٹنگ اور دیگر انڈور کھیلوں کی فیڈریشنز اور پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے تربیتی کیمپس کے دوران کوچز کوانتہائی کم معاوضہ دیا جاتا ہے جس سے ان کے اپنے اور گھر کے اخراجات پورا کرنا ناگزیر ہو جاتا ہے۔

مختلف کھیلوں کے کوچز کا کہنا ہے کہ فیڈریشنز اور سپورٹس بورڈ تربیتی کیمپ کے لئے جب غیر ملکی کوچز کو مدعو کرتا ہے تو ان کو بہت زیادہ معاوضہ اور مراعات فراہم کی جاتی ہیں جبکہ اس کی نسبت پاکستانی کوچز کو بہت کم معاوضہ اور مراعات دی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کوچز کو پاکستان آنا چاہئے اور ان کو تمام مراعات فراہم کرنا بھی ضروری ہے تاہم جو پاکستانی نیشنل اور انٹرنیشنل سطح کے کوچز ہیں ان کو بھی کھیلوں کے متعلقہ ادارے اچھا معاوضہ اور دیگر مراعات فراہم کریں۔

انہوں نے مزیدکہا کہ وہ اپنی خدمات ملک میں کھیلوں کے فروغ اور ترقی کے لئے دے رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کھیلوں میں پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن ہو ۔ مختلف کھیلوں کے کوچز نے حکومت اور سپورٹس سے متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستانی کوچز پر خاص طور پر توجہ دیں اور ان کی فلاح و بہبود اور مسائل کو حل کریں کیونکہ کھلاڑیوں کی تربیت میں ان کا اہم کردار ہے ۔

متعلقہ عنوان :