Live Updates

پاکستان میں موجودہ سیاسی جماعتیں عوام کی نمائندہ نہیں ، ملک کوتیسری سیاسی قوت کی اشد ضرورت ہے‘ عمران خان کا 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ مناسب تھا‘ پی ٹی آئی کے3 حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد کا رزلٹ سے قوم حقیقت جان گئی ہے‘ این آر او میری بہت بڑی غلطی تھی

آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین و سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کا انٹرویو

ہفتہ 12 ستمبر 2015 23:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 ستمبر۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین و سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجودہ سیاسی جماعتیں عوام کی نمائندہ نہیں ہیں اس لئے ملک میں تیسری سیاسی قوت کی اشد ضرورت ہے۔ عمران خان کا 2013 کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ بالکل مناسب تھا‘ پی ٹی آئی کے تین حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد کا رزلٹ سے قوم حقیقت جان گئی ہے‘ این آر او میری بہت بڑی غلطی تھی۔

ہفتہ کونجی ٹی وی کواپنے ایک انٹرویو میں سابق صدر نے کہا کہ جب ملک میں جمہوریت کا تسلسل نہیں ہوتا ہے قوم بدحال اور ملک ڈوب رہا ہوتا ہے تو اس وقت لوگ فوج کی طرف بھاگتے ہیں اس لئے پاکستان میں تین مرتبہ مارشل لاء لگے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی سیاسی جماعتیں عوام کی نمائندہ نہیں ہیں اور ان پر کرپشن کے الزامات ہیں منافقوں کا اقتدار ہے اس وقت ملک میں تیسری سیاسی قوت کی اشد ضرورت ہے اس لئے ملٹری اور سول اداروں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

سابق صدر نے کہا کہ ملک میں کوئی کام بھی ٹھیک سے نہیں ہوتا ہے۔ 2013 کے انتخابات دھاندلی زدہ ہیں ان کو تسلیم کرتا ہوں۔ عمران خان کا دھاندلی زدہ الیکشن کی تحقیقات کا مطالبہ ٹھیک تھا۔ کمیشن بھی بنا اور تحقیقات بھی ہوئی لیکن رزلٹ پھر کمیشن نے ان کو کھلا چھوڑ دیا۔ پھر اس کے بعد عمران خان کا تین حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کے مطالبے کے بعد جو عوام کے سامنے رزلٹ آیا تو اس سے پوری قوم کے سامنے حقیقت آ گئی ہے۔

پرویز مشرف نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کے بارے میں سوچنا ہو گا کہ کس طرح سے برائی اور دہشت گردی کا خاتمہ کر کے عوام کی بھلائی کے لئے کام کیے جائیں۔ ایک سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ این آر او کا فیصلہ بڑی مشاورت کے بعد کیا تھا لیکن تسلیم کرتا ہوں کہ وہ فیصلہ بالکل غلط تھا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات