ملا اختر منصور کی مشرق وسطیٰ میں موجود تحریک کے دیگر اہم رہنماوٴں کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں شروع

ملا منصور نے ملا جلیل کو مشرق وسطیٰ بھیجا کیونکہ وہاں مقیم قیادت سے ان کے اچھے مراسم ہیں،ذرائع

اتوار 13 ستمبر 2015 11:13

ملا اختر منصور کی مشرق وسطیٰ میں موجود تحریک کے دیگر اہم رہنماوٴں کی ..

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13ستمبر۔2015ء) افغانستان کے طالبان کے نئے امیر ملا اختر منصور نے مشرق وسطیٰ میں موجود تحریک کے دیگر اہم رہنماوٴں کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں اور انہوں نے حالیہ دنوں میں اپنے مندوب کو ان رہنماوٴں سے ملاقات کے لیے بھیجا ہے۔جولائی کے اواخر میں طالبان تحریک کے سربراہ ملا عمر کی وفات کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد ملا اختر منصور کو نیا امیر مقرر کیا گیا لیکن اس کے ساتھ ہی طالبان کے مختلف دھڑوں میں اس تقرر کو لے کر اختلافات پیدا ہوگئے۔

ملا منصور، ملا عمر کے نائب رہ چکے ہیں اور ان پر یہ کہہ کر تنقید کی جارہی ہے کہ انھوں نے جان بوجھ کر ملا عمر کے انتقال کی خبر کو چھپائے رکھا۔ملا عمر کا انتقال 2013ء میں ہوا تھا اور ملا منصور کا موقف ہے کہ انھوں نے یہ خبر 2014ء میں افغانستان سے بین الاقوامی افواج کے انخلا کے تناظر میں طالبان کو متحد رکھنے کی غرض سے افشا نہیں کی تھی۔

(جاری ہے)

طالبان کے ذرائع نے بین الاقوامی میڈیا کو بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں ملا منصور نے ملا جلیل کو مشرق وسطیٰ بھیجا کیونکہ وہاں مقیم قیادت سے ان کے اچھے مراسم ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ یہ رہنما ملا منصور کی کھل کر حمایت کریں۔

طالبان کے سابق امیر کی موت اور نئے سربراہ کے انتخاب کے بعد سے افغانستان میں ایک بار پھر عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جب کہ جولائی میں افغان حکومت سے طالبان کی شروع ہونے والی بات چیت بھی تعطل کا شکار ہو چکی ہے۔واضح رہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان پاکستان کی کوششوں سے مذاکرات کی ایک دور ملکہ کوہسار مری میں ہوا تھا لیکن دوسرے راوٴنڈ سے پہلے ملا عمر کے انتقال کی خبر سامنے آنے سے یہ سلسلہ معطل ہوکر رہ گیا اور اب افغان حکومت اور پاکستان مل کر پھر مذاکرات کی بحالی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں اور انہیں اس مقصد کے لئے امریکہ کی بھی مکمل حمایت حاصل ہے۔

متعلقہ عنوان :