پی اے آر سی ملک میں زراعت اور کسان کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے،صوبہ بلوچستان سے پاکستان کی زراعت اور لائیو سٹاک کا روشن مستقبل وابستہ ہے،موجودہ حکومت زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے انتہائی سنجیدہ ہے اور بہتر منصوبہ بندی رکھتی ہے،زرعی سائنسدانو ں اور ملازمین کو انکی اعلی کارکردگی کے لیے شیلڈز اور تعریفی اسناد بھی دیں گئیں

پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی) کے چئیرمین ڈاکٹر افتخار احمد کاتقریب سے خطاب

اتوار 13 ستمبر 2015 15:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 ستمبر۔2015ء) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی) کے چئیرمین ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی زراعت کا مستقبل ہے۔ نئی ٹیکنالوجی ،ایجادات اوربین الاقوامی تجربات کے مثبت نتائج کسان کی خوشحالی اور زراعت کی ترقی کے لیے مثبت ثابت ہو رہے ہیں۔ پی اے آر سی زراعت کے بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے زراعت کی ترقی میں ایک نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔

موجودہ حکومت زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے انتہائی سنجیدہ ہے اور بہتر منصوبہ بندی رکھتی ہے۔ پی اے آر سی اپنے صوبائی سنٹرز سے یہ توقع رکھتی ہے کہ لوکل گورنمنٹ کے تعاون سے جدید علوم کو کاشتکار کی دہلیز پر پہنچانے میں مصروف عمل رہیں گے۔ کسی بھی ادارے کے زرعی ماہرین اور دیگر ملازمین ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

سائنسدانوں اور دیگر ملازمین نے زراعت کو منافع بخش بنانے کی بھی منصوبہ بندی کر لی ہے۔

پی اے آر سی کے ملازمین اور سائنسدان باقی اداروں کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔وہ کونسل میں بہتر کارکردگی دکھانے والے ملازمین اور سائنسدانوں کے اعزاز میں ہونے والی تقریب کے موقع پر خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پی اے آر سی نے نئی نئی زرعی اقسام اور پانی کی قلت کے پیشِ نظر کم پانی سے زیادہ پیداوار دینے والی اقسام متعارف کروا کے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔

اور بالخصوص گندم، چاول اور کاٹن کے میدان میں ملک کے ماہرین نے شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ جس آج وطنِ عزیز خود کفالت کی منزل کو چھو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان پر خصوصی توجہ دینی ہو گی کیونکہ لائیو سٹاک اور زراعت کا مستقبل اسی صوبہ سے وابستہ ہے۔ آج دنیا میں جس قدر موسمی تغیرات رو نما ہو رہے ہیں انکا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اپنے کاشتکاروں کو جدید علوم سے آراستہ کرنا ہو گا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت زراعت کے شعبے کے فروغ کے لیے آئندہ ہفتے زراعت کی ترقی کے لیے اہم مراعات کا اعلان کر کے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

ڈاکٹر افتخار احمد نے ملک بھر سے آئے ہوئے سائنسدانوں اور ملازمین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی اے آر سی ملکی معیشت میں اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے لہذا زرعی تحقیق کے لیے سب اداروں کو ملکر مکمل منصوبہ بندی کے تحت بھر پور توجہ دینی ہو گی کیونکہ آئندہ اس ملک کا سب سے بڑا مسلئہ فوڈ سیکورٹی ہے۔ ہمارے تحقیقی اداروں نے اب تک شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں اسی لیے یہ ضروری ہے کہ اچھے ، محنتی زرعی ماہرین اور ملازمین کو کام کرنے میں حوصلہ افزائی کی جائے تا کہ اس سے ملک کو Brain Drain ہونے سے بچایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کے اندر جس اتفاق ، اتحاد اور یک جہتی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اس سے یقینا ملک و قومی کو فائدہ حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک جو ترقیاں اور اعزازات دیے گئے ہیں وہ در حقیقت کم ہیں آئندہ بہت جلد نئے پیکج کے تحت باقی ماندہ لوگوں کو بھی اپنی محنت کا پھل ملے گا۔ اس موقع پر این اے آر سی کے ڈائریکٹر جنرل ،ڈاکٹر محمد عظیم خان نے کہا کہ ڈاکٹر افتخار احمد کی قیادت میں پی اے آر سی کے سائنسدان اور ملازمین اپنی بھر پور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو کبھی مایوس نہیں ہونے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت زراعت کو منافع بخش بنانے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اس تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر افتخار احمد نے اعلی کارکردگی پیش کرنے والے سائنسدانوں جن میں ڈاکٹر ندیم امجد، ممبر نیچرل ریسورسز، ڈاکٹر شاہد مسعود، ممبر کراپس سائنسز ، ڈاکٹر شاہد رفیق،ممبر اینمل سائنسز، ڈاکٹر عمر فاروق ، ممبر سوشل سائنسز،ڈاکٹر محمد عظیم ، ڈائریکٹر جنرل این اے آر سی، ڈاکٹر احمد بخش مہر،ڈائریکٹر جنرل پلاننگ، جناب آفتاب اکرام، پی ڈی ورکس، ڈاکٹر خالد فاورق ، ڈاکٹر شمیم السبطین اور سردار غلام مصطفی ، سنئیر ڈائریکٹر تعلقاتِ عامہ کو تعریفی اسناد اور شیلڈز پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :