بعض بینک ودھولڈنگ ٹیکس کے فیصلے کو ناکام بنانے میں پیش پیش ہیں شاہد رشید بٹ

فائلرز سے کٹوتی کر کے حکومت اور تاجروں کے مابین خلیج کو گہرا کیا جا رہا ہے چیمبر آف سمال ٹریڈرز ایماندار ٹیکس گزاروں کو ہراساں کرنے سے ہنڈی کا کاروبار بڑھے گا بیان

اتوار 13 ستمبر 2015 15:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 ستمبر۔2015ء)اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے بینک ٹرانزیکشنز پر ودھولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کے فیصلہ کو ناکام بنانے میں بعض بینک بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں۔مختلف حیلے بہانوں سے نان فائلرز کے علاوہ فائلرز سے بھی کٹوتی کی جا رہی ہے جس سے کاروباری برادری اور عوام کے غم و غصہ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بینکوں نے ٹیکس آمدنی میں اضافہ کے فیصلے کو مال بنانے کا زریعہ بنا لیا ہے جس سے حکومت اور کاروباری برادری کے مابین ڈھائی ماہ سے جاری کشیدگی بڑھ رہی ہے۔شاہد رشید بٹ نے کہا کہ حکومت نے بینک ٹرانزیکشنز پر ودھولڈنگ ٹیکس عائدکیا ہے تو اس میں شفافیت یقینی بنائے اور اس سے ناجائز فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف کاروائی کرے ورنہ بینکوں پر عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا جس سے یہ صنعت کمزور اور ملک کے ہر شہر میں فروغ پانے والے ہنڈی کے دھندے کو مزیداستحکام ملے گا۔

(جاری ہے)

متوازی بینکاری نظام کا مقبول اور مستحکم ہونا ملکی مفاد کے خلاف ہے کیونکہ اس سے زیر زمین معیشت کے حجم میں اضافہ اور دستاویزی معیشت مزید سکڑ جائے گی جس سے حکومت کے پاس کشکول اٹھانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا کیونکہ ٹیکس اور برامدات کی صورتحال انتہائی غیر تسلی بخش ہے۔شاہد رشید بٹ نے کہا کہ حکومت نے اپنی آمدنی میں ایک سو ارب روپے کے اضافہ کیلئے یہ ٹیکس عائد کیا تھا مگر تاجروں کے احتجاج کی وجہ سے معیشت کو تین سو ارب سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے کو عید سے قبل پانچ سو ارب تک پہنچ سکتا ہے۔