بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت حسین ملازمہ پر تشدد کے الزام میں ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے سے معطل

اتوار 13 ستمبر 2015 20:40

بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت حسین ملازمہ پر تشدد کے الزام میں ہر طرز کی کرکٹ ..

ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13ستمبر۔2015ء) بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت حسین کو ملازمہ پر تشدد کے الزام میں ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے کیلئے معطل کردیا گیا ہے۔بنگلہ دیشی فاسٹ باوٴلر اور اور ان کی بیوی پر 11 سالہ خادمہ پر تشدد کرنے کا الزام ہے اور پولیس گزشتہ ہفتے سے روپوش ہونے والے 29 سالہ فاسٹ باوٴلر کو ڈھونڈ رہی ہے۔پولیس انسپکٹر انور حسین نے میڈیاکو بتایا تھا کہ خادمہ کی آنکھوں اور جسم کے دیگر حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں اور انہیں سڑک پر روتے ہوئے دیکھا گیا جس کے بعد ریسکیو کیا گیا۔

ڈھاکا میڈیکل کالج کی ڈاکٹروں کی ٹیم بچی کا علاج کر رہی ہے۔ بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ نے کمسن خادمہ پر تشدد کے الزام پر شہادت حسین کے تمام طرز کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

(جاری ہے)

بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے ترجمان جلال یونس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شہادت حسین پر الزامات سے ہماری ساکھ متاثر ہوئی ہے، اسی لیے ہم نے وقتی طور پر انہیں بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے زیر انتظام تمام طرز کی کرکٹ کیلئے معطل کردیا ہے۔

دارالحکومت ڈھاکا کی سڑک پر روتی ہوئی زخمی لڑکی ملنے کے بعد پولیس نے اتوار کی رات فاسٹ باوٴلر اور ان کی بیوی نریتو شہادت کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ملازمہ محفوظہ اختر نے بتایا تھا کہ وہ کرکٹر شہادت حسین کے گھر کام کرتی تھیں اور کرکٹر اور ان کی اہلیہ نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔پولیس نے اس واقعے کے فوراً بعد کرکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا۔38 ٹیسٹ اور 51 ایک روزہ میچوں میں بنگلہ دیش کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ باوٴلر پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران ٹخنے کی انجری کا شکار ہونے کے سبب جنوبی افریقہ اور ہندوستان کے خلاف سیریز میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔

متعلقہ عنوان :