لوڈشیڈنگ کے جن کو ہمیشہ کیلئے بوتل میں بند کر دیں گے،2018ء میں 10ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی جائیگی ،شفافیت پر یقین رکھتے ہیں، کسی بھی شکایت کی بلا امتیاز تحقیقات ہوں گی، نندی پور منصوبے کا کل تخمینہ 58ارب روپے ہے، وزیراعظم نے آڈٹ کا حکم دیا ہے، عوام جانتے ہیں کہ کون ترقی کے ایجنڈے پرچل رہا ہے، جو خود کچھ نہیں کر سکتا وہ دوسروں پر تنقید کرتا ہے، عوام پر امید ہیں، آئندہ سال پہلے سے بہتر ہو گا، سندھ حکومت خود اڑھائی سال میں کوئی منصوبہ نہیں لگا سکی، انکی میٹرو بس منصوبے پر تنقید بلاجواز ہے

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی پریس کانفرنس

پیر 14 ستمبر 2015 19:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عوام پر امید ہیں، آئندہ سال پہلے سے بہتر ہو گا، ہم شفافیت پر یقین رکھتے ہیں، کسی بھی شکایت کی بلا امتیاز تحقیقات ہوں گی، نندی پور منصوبے کا کل تخمینہ 58ارب روپے ہے، وزیراعظم نے اس کے آڈٹ کا حکم دیا ہے، عوام جانتے ہیں کہ کون ترقی کے ایجنڈے پرچل رہا ہے، جو خود کچھ نہیں کر سکتا، دوسروں پر طعن و تشنیع کرتا رہتا ہے، سندھ حکومت خود اڑھائی سال میں کوئی منصوبہ نہیں لگا سکی، انکی میٹرو بس منصوبے پر تنقید بلاجواز ہے، حکومت نے نندی پور منصوبے کونئی زندگی دی، لوڈشیڈنگ کے جن کو ہمیشہ کیلئے بوتل میں بند کر دیں گے،2018ء میں 10ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کریں گے۔

وہ پیر کو پریس کانفرنس کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کو بین الاقوامی میڈیا نے مثبت قرار دیا ہے، وال سٹریٹ جرنل ہوم برگ نے معاشی بحالی کا اعتراف کیا ہے اور موجودہ حکومتی پالیسیوں کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے، ان کے باعث افراط زر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، پاکستان اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان معاشی تبدیلی کی مثال بننے والا ہے اور انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ناکام ریاست کہنے والے ایسے کامیابی کی داستان کہہ رہے ہیں، امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ 2015 میں پاکستان سافٹ ویئر کا مرکز ہو گا، اس کی شناخت اب دہشت گرد نہیں تعلیم یافتہ نوجوان بن رہا ہے اور پاکستان انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ابھرتی ہوئی بین الاقوامی مارکیٹ ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان دہشت گردی کا گڑھ تھا، جب حکومت سنبھالی تو روزانہ بم حملے ہوتے تھے، کئی لوگ جانوں کی بازی ہار رہے تھے اور اسے ایک ناکام ریاست قرار دیا جا رہا تھا، ثقافتی ورثے کو بھی زبوں حالی کا شکار قرار دیا جا رہا تھا، دہشت گردی اور بدترین لوڈشیڈنگ ورثے میں ملی، آج پاکستان معاشی ترقی کے لحاظ سے اولین ملکوں میں ہے، اس کی معاشی سرگرمیوں کا فروغ بھارت سے بڑھ رہا ہے، زر مبادلہ کے ذخائر دوگنا سے بھی زیادہ ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گیلپ سروے کے مطابق 70 فیصد پاکستانیوں کا خیال ہے کہ آنے والا سال مزید بہتر ہو گا، تھری جی اور فور جی کے انقلاب سے پاکستان کا دنیا میں مقام بن رہا ہے، مارشل لاؤں اور دھرنوں کے بعد پاکستان میں سیاسی استحکام ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی ناقدین ملک کا نہیں اپنی سیاست بچانے کا سوچ رہے ہیں، مایوسی کی باتیں پھیلانے والے حقائق کو جھٹلا رہے ہیں، عدم استحکام کی کوششیں ملکی ترقی روکنے کیلئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم کسی کو ملک میں عدم استحکام کی اجازت نہیں دے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دو میٹرو بسیں اگر مختلف نوعیت کے ہوں تو انہیں ایک دوسرے کے ساتھ نہیں ملا سکتے ، مانا کہ ہم نے مہنگے منصوبے لگائے ہیں لیکن جتنا عرصہ ہمیں ہوا اتنا ہی سندھ حکومت کو بھی ہوا ، کیا آپ نے کوئی ایسا منصوبہ لگایا ہے، جو سستا بھی ہو اور عوام کی سہولت بھی۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تو میٹرو بس چلی ہے تو سیاسی ناقدین کا یہ حال ہو گیا ہے ، جب لاہور سے کراچی تک موٹروے اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ مکمل ہو گا تو پھر ان لوگوں کا کیا حال ہو گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ آج کا کراچی 2013 ء کے کراچی سے کئی گنا بہتر ہے، عوام جانتے ہیں کون ترقی کی راہ پر چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آجکل نندی پور پاور منصوبے کا رونا رویا جا رہا ہے جبکہ اس منصوبے کو پیپلز پارٹی کے ایک وزیر نے دفن کیا، اس کی مشنری کو پورٹ قاسم پر زنگ لگا، ہم نے اس منصوبے کو دوبارہ شروع کیا اور مشنری کو استعمال کر کے پروجیکٹ کو زندہ کیا اور ایک حقیقت میں ڈھالا، اب اگر پیپلز پارٹی کے رہنماء اپنے ہی گناہوں کے اوپر ہم پر الزامات لگائیں تو یہ انہیں زیب نہیں دیتا،2018ء تک 10ہزار میگا بجلی نظام میں شامل کریں گے، اب اگر نندی پور منصوبہ بند ہوا ہے تو وزیراعظم نے اس کے اکاؤنٹس کاآڈٹ کرانے کا حکم دیا ہے، ہم نے پاکستان میں کرپشن کے دروازے بند کئے ہیں اورمکمل طور پر ٹرانسپرنسی پر یقین رکھتے ہیں