ماہرین کا انوکھا تجربہ۔ پیزا، برگر کھانا اور سونا

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 14 ستمبر 2015 21:59

ماہرین کا انوکھا تجربہ۔ پیزا، برگر کھانا اور سونا

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14ستمبر۔2015ء)محققین نے ایک منفرد تجربہ کیا ہے، اس تجربے کا مقصد اس بات کا پتہ لگانا تھا کہ امریکیوں کی خوراک انہیں کس طرح متاثر کر رہی ہے۔ انہوں نے6 افراد کو چنا اور ہر ایک کو روزانہ 6000 کیلوریزخوراک دی۔اس خوراک میں پیزا، ہیمبرگر اور دوسری جنک فوڈ شامل تھی۔انہیں ایک ہفتے تک یہ خوراک کھلائی گئی۔ یہیں پر بس نہیں، ان 6 افراد کو یہ مدت ہسپتال میں گذارنی تھی، جہاں انہیں پورا ہفتہ بستر پر آرام کرنا تھا۔

اس دوران ، ان افراد پر اچھی طرح نظر رکھی گئی۔ انہیں کسی بھی قسم کی ورزش کرنے سے منع کر دیا گیا۔ ٹیمپل یونیورسٹی، فلاڈلفیا کے گنتھر بوڈن اور سالم میرالی کے مطابق اس تجربے کا مقصد یہ دیکھنا بھی تھا کہ امریکیوں کی طرز خوراک، کس طرح ٹائپ 2 ذیابیطیس کی وجہ بنتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ تجربہ 7 دنوں پر محیط تھا مگر دوسرے دن ہی 6 افراد میں insulin resistance اور oxidative stress کی علامات نمودار ہو گئیں۔

دوسرے دن ہی سب افراد کے خون میں انسولین کی مقدار بھی بڑھنا شروع ہوگئی۔اس کے علاوہ سب افراد کا اوسطاً 3.5کلوگرام وزن بھی بڑھ گیا۔ امریکا کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں ہی موٹاپا عام ہوتا جا رہا ہے ۔ موٹاپا بے شمار بیماریوں کی واحد وجہ ہے جنہیں مجموعی طور پر میٹابولک سینڈروم کہا جاتا ہے۔ اس مطالعے کے بعد ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ، اپنی موجودہ طرز خوراک کی وجہ سے، آدھے امریکی ذیابیطیس کا شکار ہیں یا مستقبل میں ہو سکتے ہیں۔