کرپشن کے معاملات کو دہشتگردی سے یکطرفہ طور پر منسلک کرنے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کمزور ہو جائے گی

پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اﷲ بابر کا سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال

پیر 14 ستمبر 2015 22:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے خبردار کیا ہے کہ کرپشن کے معاملات کو دہشتگردی سے یکطرفہ اور جانبدارانہ طور پر منسلک کرنے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کمزور ہو جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ کرپشن کے خلاف جنگ بھی کمزور ہو جائے گی۔ پیر کو سینیٹ اجلاس میں عوامی مفاد کے معاملات پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف کارروائیاں شفاف ہونی چاہئیں اور اس میں صوبائی، سیاسی اور کسی ادارے کے درمیان فرق نہیں ہونا چاہیے اور سب کے خلاف مساوی طور پر کارروائی ہونی چاہیے۔

اگر نندی پور پاور پروجیکٹ اور سولر پاور پروجیکٹ میں کرپشن کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا جاتا اور صرف حزبِ اختلاف کے خلاف وفاقی ایجنسیوں سے کارروائی کی جاتی ہے تو سوالات اٹھیں گے۔

(جاری ہے)

اسی طرح دہشتگردی کے خلاف جنگ اس وقت متاثر ہوگی جب سیاستدانوں کو جن پر کرپشن الزام ہو لیکن انہیں دہشتگردی کے قوانین کے تحت پکڑا جائے گا تو صورتحال پر سوالات اٹھیں گے خاص طور پر اس وقت جب دہشتگرد کھلے عام پھر رہے ہوں اور فلاحی اداروں کی شکل میں دوبارہ منظرعام پر آجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل کراچی میں رینجرز نے یہ دعویٰ کیا کہ اس نے 230ارب روپے کی کرپشن کا پتہ چلا لیا ہے اور یہ دعویٰ کیا کہ یہ رقم دہشت گردی کے لئے استعمال ہوئی ہے تاہم آج تک یہ نہیں بتایا گیا کہ اتنی بڑی رقم کا تخمینہ کس طرح لگایا گیا اور اس کا دہشت گردی سے کس طرح تعلق ہے، بھی نہیں بتایا گیا۔ اس سے کرپشن اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے مقاصد اور سوالات اٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب دہشتگردی کے خلاف سخت قوانین بنائے جا رہے تھے تو کہا گیا تھا کہ یہ صرف دہشتگردوں کے خلاف استعمال کئے جائیں گے لیکن اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ دہشت گرد کھلے عام گھوم رہے ہیں جبکہ سیاستدانوں کو بدنام کرنے کے لئے ان پر دہشتگردی کے قوانین کے تحت انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :