احتساب کا عمل ملک کے طول و عرض میں ہونا چاہیے، نیب موجودہ حکومت کے کسی معاملے کی تحقیقات نہیں کر رہا ، کراچی کا برا حال کرنے والوں کو اب آپریشن پر تکلیف ہو رہی ہے، سول ملٹری قیادت سے بہتر نتائج کی توقع ہے ،ملکی حالات ٹھیک کرنے میں سول ملٹری تعلقات امبردھارا ثابت ہوئے ، ایم کیو ایم اسمبلیوں میں واپس آ کر اپنا کردار ادا کرے ،نندی پورپاور پراجیکٹ اسکینڈل کی تمام ذمہ داری اپنے سر لیتاہوں، کسی پر الزام تراشی نہیں کر

وفاقی وزیر پانی و بجلی و دفاع خواجہ آصف کی نجی ٹی وی کو انٹرویو

پیر 14 ستمبر 2015 22:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی و دفاع خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ احتساب کا عمل ملک کے طول و عرض میں ہونا چاہیے، نیب موجودہ حکومت کے کسی معاملے کی تحقیقات نہیں کر رہا،کوئی بھی دودھ سے دھلا ہوا نہیں،مختلف سیاسی پارٹیوں نے گزشتہ سالوں سے جو کراچی کا حال کیا اب انہیں کراچی آپریشن اور حالات میں بہتری سے تکلیف ہو رہی ہے، ، کراچی آپریشن کی حمایت کر تے ہیں،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہو رہا ہے، سول ملٹری قیادت پر امید ہے کچھ نہ کچھ نتائج ضرور آئیں گے،ملکی حالات ٹھیک کرنے میں سول ملٹری تعلقات امبردھارا ثابت ہوئے ، ایم کیو ایم اسمبلیوں میں واپس آ کر اپنا کردار ادا کرے ،نندی پورپاور پراجیکٹ اسکینڈل کی تمام ذمہ داری اپنے سر لیتاہوں، کسی پر الزام تراشی نہیں کرتا،کیپٹن(ر) محمود کو ایم ڈی نندی پور ہماری حکومت نے لگایا۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ نندی پور منصوبے پر 58 ارب روپے لاگت آئی، اس منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے دن رات کام کیا اور اسے چلایا ، اس کی تمام تر ذمہ داری میری ہے، اب میں کسی اور پر الزام تراشی نہیں کرتا، حکومت نے کیپٹن(ر) محمود کو ایم ڈی تعینات کیا۔خواجہ محمد آصف نے کہا کہ نندی پور منصوبے کو چلانے کا فیصلہ میں نے کیا تھا، اس کاذمہ دار میں ہوں، میں کسی قسم کے آڈٹ سے نہیں بھاگ رہا۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کی مشنری گزشتہ دور حکومت سے پورٹ قاسم پر پڑی خراب ہو رہی تھی ہم نے اس کو اٹھایا اور کام پر لگایا، کوشش کی کہ اس سے بجلی پیدا کی جائے لیکن جلدی کی وجہ سے کچھ کمی میں کمی رہ گئی، اس منصوبے سے بجلی پیدا کرنے کیلئے تیل کی ضرورت ہے جس سے بجلی بہت مہنگی پڑتی ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ احتساب کا نیٹ صرف سندھ میں ہی نہیں بلکہ پاکستان کے طول و عرض میں ہونا چاہیے کیونکہ بدعنوان صرف کراچی ہی نہیں پورے پاکستان میں ہیں،پورے ملک کے طول و عرض میں احتساب کا عمل شروع ہونا چاہیے ہر جگہ بد عنوان لوگ موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک گھر سے احتساب ہونا چاہیے اور ان لوگوں سے پوچھنا چاہیے کہ اتنا مہنگا گھر اور پیسہ ان کے پاس کہاں سے آیا۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ کراچی آپریشن کی حمایت کرتے ہیں وہاں پر لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سیاسی پارٹیوں نے گزشتہ سالوں میں کراچی کا جو حال کیا وہ سب کے سامنے ہے، اب کراچی آپریشن میں سندھ پولیس اور رینجرز نے بہت قربانیاں دی ہیں ، اب کراچی میں بہتر حالات کی وجہ سے مختلف پارٹیوں کو تکلیف ہو رہی ہے ،ملکی حالات ٹھیک کرنے میں سول ملٹری تعلقات امبردھارا ثابت ہوئے،ہم چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم واپس اسمبلیوں میں آئے اور اپنا کر دار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہو رہا ہے، سول ملٹری قیادت پر امید ہے کچھ نہ کچھ نتائج ضرور آئیں گے، اس پر سیاسی و عسکری قیادت متفق ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ جنگ ستمبر کی سالگرہ کی تقریب میں شہداء کے ورثاء شریک ہوئے، ان کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں جن ماؤں نے اپنے بیٹوں کو وطن کیلئے قربان کیا