ملک کی 70جیلوں میں قیدیوں‘ باالخصوص خواتین اور کم عمر قیدی بچوں کی تعلیمی سہولیات میں مزید بہتری کیلئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ایک جامع تعلیمی منصوبہ تیار کرلیا ؛وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی

منگل 15 ستمبر 2015 16:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ‘ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ ملک بھر کے 70جیلوں میں قیدیوں‘ باالخصوص خواتین اور کم عمر قیدی بچوں اور بچیوں کی تعلیمی سہولیات میں مزید بہتری لانے کے لئے اوپن یونیورسٹی نے ایک جامع تعلیمی منصوبہ تیار کرلیا ہے۔ منصوبے کے تحت اوپن یونیورسٹی قیدی بچوں کو جیل کے اندر پرائمری سے اعلیٰ سطح تک مفت تعلیم فراہم کرے گی، یونیورسٹی انہیں کتابیں اور دیگر درسی مواد بھی مفت فراہم کرے گی ‘ یونیورسٹی جیل کے اندر ہی امتحانات اور ورکشاپس منعقد کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اڈیا لہ جیل کے دورے کے دران کیا۔انہوں نے کہا کہ قیدی ہمارے معاشرے کے ایسے افراد ہیں جو غلطی سے یا غلط صحبت کی وجہ سے جرم میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور اگر انہیں سیدھی راہ نہ دکھائی گئی تو یہ آئندہ بڑے مجرم بھی بن سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس لئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ان قیدیوں کو تعلیم دینے انہیں جرم کی بجائے فلاح انسانیت کی طرف راغب کرنے کے لئے مفت تعلیمی منصوبہ تیار کیا ہے تاکہ سزا مکمل ہونے کے بعد وہ پرامن اوربا عزت زندگی گزارسکیں اور ملک و قوم کے لئے مفید شہری بن سکیں ۔

ملک بھر میں تقربیاً 70۔جیل ہیں ‘ اس لئے یونیورسٹی نے ملک گیر سطح پر آگائی مہم کے ذریعے قیدیوں کو تعلیم حاصل کرنے کی طرف راغب کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی ملک کی پبلک سیکٹر میں پہلی یونیورسٹی ہے جو قیدیوں کو کئی سالوں سے مفت تعلیمی سہولتیں فراہم کرتی ہے۔فی الوقت 300۔سے زائد قیدی اوپن یونیورسٹی کے طالب علم ہیں اور ہم ملک گیر سطح پر آگائی مہم کے ذریعے اس تعداد میں اضافے کے خواہشمند ہیں۔

" سزایافتہ افراد کی تعلیم کے ذریعے اصلاح" پر اظہار خیال کرتے ہوئے وائس چانسلر نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ اوپن یونیورسٹی قیدیوں کی سہولت کے لئے جییل کی حدود کے اندر تدریسی ورکشاپس ‘ ٹیوٹوریل میٹنگز اور فائنل امتحانات منعقد کرے گی۔راولپنڈی ‘ لاہور ‘ کراچی اور کوئٹہ میں جیل کے اندر قیدیوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کے منصوبے پر صوبائی جیل حکام کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی۔ اس سللے میں انہوں نے راولپنڈی کے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا۔ بعد میں لاہور ‘ کراچی اور کوئٹہ گئے اور جیل کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں اور مشاورت کیں اور ان سے منصوبے پر کامیاب عملدرآمد میں تعاون طلب کی ہے۔

متعلقہ عنوان :