وزیراعظم کا بعض وزارتوں کی خراب کارکردگی پرسخت برہمی کا اظہار، نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے فیسوں میں اضافے کا نوٹس

ادارے ایمانداری سے کام کریں تو لوگ حکومت کے خلاف احتجاج نہ کریں، لوگ فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں آپ کی وزارت کہاں ہے، اس معاملے کو فوری حل کرکے مجھے رپورٹ پیش کریں ، وزیرمملکت برائے تعلیم اور وزیر کیڈ کی سخت سرزنش

منگل 15 ستمبر 2015 19:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے بعض وزارتوں کی خراب کارکردگی پرسخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے ایمانداری سے کام کریں تو لوگ حکومت کے خلاف احتجاج نہ کریں،وزیراعظم نے نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے فیسوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرمملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمان اور وزیر کیڈ بیرسٹر عثمان ابراہیم کو سخت سرزنش کی، وزیراعظم نے کہا کہ لوگ فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں آپ کی وزارت کہاں ہے، اس معاملے کو فوری حل کرکے مجھے رپورٹ پیش کریں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نجی کالجز کی طرف سے فیسوں میں اضافے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ فیسوں کے معاملے پر والدین احتجاج کررہے ہیں، متعلقہ وزارتیں اس حوالے سے کیا اقدامات کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر وزیراعظم نواز شریف نے معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزارت کیڈ اور تعلیم کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے وزیرمملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمن اور وزیر کیڈ بیرسٹر عثمان ابراہیم کی سرزنش کی اور کہا کہ بچوں کے والدین فیسوں میں اضافہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، آپ کی وزارتیں کہاں ہیں اور اس بارے میں کیا کر رہی ہیں، پرائیویٹ سکولز کی فیسوں میں اضافے پر وزارت تعلیم اور وزارت کیڈ نے نوٹس لے کر ایکشن کیوں نہیں لیا، معیار تعلیم کا پہلے ہی برا حال ہے اور اوپر سے فیسوں کا بوجھ درست نہیں، اس معاملے کو فوری طور پر حل کر کے مجھے رپورٹس پیش کریں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے بعد دونوں وزراء میاں بلیغ الرحمان اور بیرسٹر عثمان ابراہیم نے وزیراعظم کے ایڈیشنل سیکرٹری فواد حسن فواد سے تفصیلی میٹنگ کی، جس میں پیرا کے چیئرمین کی تعیناتی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضح رہے کہ پیرا نجی سکولوں میں معیارتعلیم اور دیگر امور کی نگرانی کرتا ہے تاہم پچھلے ایک سال سے اس ادارے کا مستقل چیئرمین ہی تعینات نہیں کیاگیا۔ ایک سال پہلے سے تعینات قائمقام چیئرمین کے ذریعے ادارے کے امور چلائے جارہے ہیں

متعلقہ عنوان :