سینیٹ میں صحافیوں کا پارلیمنٹ کا مین گیٹ بند کرنے اور صحافیوں کو گیٹ پر روکنے کیخلاف احتجاجاً واک آؤٹ

معاملے پر سینیٹ سیکرٹریٹ اور مجھ سے مشورہ نہیں لیا گیا ، پارلیمنٹ ہاؤس کا مین گیٹ بند کرنا ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی جاوید عباسی کا ذاتی فیصلہ ہے، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی

منگل 15 ستمبر 2015 20:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) سینیٹ میں صحافیوں نے پارلیمنٹ کا مین گیٹ بند کرنے اور صحافیوں کو گیٹ پر روکنے کیخلاف احتجاجاً واک آؤٹ کیا گیا جبکہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اس معاملے پر سینیٹ سیکرٹریٹ اور مجھ سے مشورہ نہیں لیا گیا ۔ پارلیمنٹ ہاؤس کا مین گیٹ بند کرنا ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی جاوید عباسی کا ذاتی فیصلہ ہے ۔

منگل کو سینیٹ کے اجلاس میں صحافیوں کو مین گیٹ سے اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا جس پر صحافیوں نے احتجاجاً سینیٹ کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا جس کے بعد حکومتی وزیر شیخ آفتاب احمد اور وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ صحافیوں کو منانے کیلئے آئے جس پر صحافیوں نے اپنی شکایت سے آگاہ کیا ۔ وفاقی وزراء نے صحافیوں کی شکایت دور کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد صحافی واک آؤٹ ختم کر کے واپس ایوان میں چلے گئے اس موقع پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ صحافیوں کے بغیر یہ ایوان نا مکمل ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا ایوان میں آنا لازمی ہے پارلیمنٹ ہاؤس کا مین گیٹ بند کرنا مرتضیٰ جاوید عباسی کا ذاتی فیصلہ ہے انہوں نے سینیٹ سیکرٹریٹ اور مجھ سے مشورہ لیا نہ مطلع کیا ۔ کس وجہ سے مین گیٹ بند ہے اس کا بھی مجھے کوئی پتہ نہیں کوئی کہتا ہے کہ سیکیورٹی کی وجہ سے بند ہے اور کوئی کہتا ہے کہ نئی تعمیرات ہو رہی ہیں اس موقع پر قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ مین گیٹ کے بند ہونے سے سب کو تکلیف ہو رہی ہے متبادل گیٹ پر صحافیوں کو روکنا مناسب نہیں ہے اور ایوان میں حکومت شکایت کر رہی ہے کیا حکومت اتنی بے بس ہو گئی ہے کہ حکومت گیٹ سے صحافیوں کو آنے دینے کیلئے احکامات جاری نہ کر سکے ۔اس کی ذمہ دارحکومت ہے ہم سے گلہ کیوں کیا جا رہاہے ۔