ہر پاکستانی 1 لاکھ مقروض ہے ، پاکستان کی معیشت قرضوں کے بوجھ تلے مفلوج ہوکر رہ گئی ہے ، بیرونی قرضہ جات غربت کو مٹانے اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں ، حکومتوں کی جانب سے حاصل کیے گئے قرضوں کے حوالے سے خود مختار آڈٹ قرضہ کمیشن بنایا جائے

اسلامی ریلیف پاکستان کے زیراہتمام سیمینار سے مقررین کاخطاب

بدھ 16 ستمبر 2015 18:36

ہر پاکستانی 1 لاکھ مقروض ہے ، پاکستان کی معیشت قرضوں کے بوجھ تلے مفلوج ..

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 ستمبر۔2015ء ) اسلامی ریلیف پاکستان نے کہا ہے کہ ہر پاکستانی 1 لاکھ مقروض ہے ، پاکستان کی معیشت قرضوں کے بوجھ تلے مفلوج ہوکر رہ گئی ہے ، بیرونی قرضہ جات غربت کو مٹانے اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں ، حکومتوں کی جانب سے حاصل کیے گئے قرضوں کے حوالے سے خود مختار آڈٹ قرضہ کمیشن بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو غیر سرکاری فلاحی تنظیم اسلامک ریلیف کی جانب سے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل منعقدہ سیمینار میں مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقررین نے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرضہ جات 2014ء میں 65 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں اور پاکستان کے قرضہ جات کی قانون حیثیت ایک سوالیہ نشان ہے اور 1947ء سے اب تک تمام قرضہ جات کے حوالے سے آڈٹ کمیشن بنایا جائے جو کہ خود مختار ہو ۔

سیمینار میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان میں 9 کروڑ سے زائد لوگ غربت کی یکسر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، حکومتی آمدنی کا 47 فیصد سے زائد قرض کی ادائیگی پر خرچ ہوتا ہے اور پاکستان کی عوام پچھلے سالوں سے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں ، عالمی مالیاتی بحران قدرتی آفات اور دہشتگردی کے خلاف جنگ اور ملکی غیر ذمہ دارانہ معاشی پالیسیوں کیوجیہ سے پاکستان کی معیشت کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں

متعلقہ عنوان :