دنیا بھر کے سکولوں میں کمپیوٹر اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال مفید کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوا،رپورٹ
جمعرات 17 ستمبر 2015 11:22
لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 ستمبر۔2015ء) دنیا بھر کے سکولوں میں کمپیوٹر اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال مفید کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوا ہے جس پر ماہرین سوچ میں پڑ گئے ہیں کہ اب کیا کیا جائے،کوئی ایک ملک بھی ایسا نہیں جہاں انٹرنیٹ کے زیادہ استعمال کے باعث طالب علموں کی اکثریت کے نتائج پر بہتری ظاہر ہوئی ہو۔ایک بین الاقوامی مطالعہ کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں میں ٹیکنالوجی کا استعمال طالب علموں کی تعلیمی کارکردگی کو فروغ دینے میں ناکام رہا ہے۔
اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی) نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسکولوں میں ٹیکنالوجی میں بھاری سرمایہ کاری سے سائنس اور ریاضی میں طلبہ کی کارکردگی بہتر نہیں ہوئی ہے۔جن اسکولوں میں کلاس میں ٹیبلیٹ اور کمپیوٹر کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے وہاں طالب علموں کی امتحانی کارکردگی خراب تھی ان طلباء کے مقابلے میں جو اسکول میں اعتدال کے ساتھ کمپیوٹر استعمال کرتے تھے۔(جاری ہے)
انھوں نے کہا کہ اسکولوں میں طالب علموں کو ہائی ٹیک آلات فراہم کرنے پر زور دیا جاتا ہے جب کہ وسائل کو مطالعہ اور ریاضی پر خرچ کیا جانا چاہیے۔کمپیوٹر اینڈ لرننگ نامی مطالعہ میں انہوں نے لکھا کہ اگر دنیا کے ان تعلیمی نظاموں پر نظر ڈالی جائے جہاں مواصلات اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بھاری سرمایہ کاری کی گئی ہے طلبہ کے امتحانی نتائج پر کوئی بہتری دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔
اس کے برعکس اگر دنیا کے بہترین تعلیمی کارکردگی دکھانے والے تعلیمی نظاموں جیسا کہ مشرقی ایشیا کے ممالک پر نظر ڈالی جائے تو پتا چلتا ہے کہ وہاں کمرہ جماعت میں کمپیوٹر کے استعمال میں بہت محتاط رہا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن اسکولوں میں کلاس میں ٹیبلیٹ اور کمپیوٹر کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے وہاں طالب علموں کی امتحانی کارکردگی خراب تھی ان طلباء کے مقابلے میں جو اسکول میں اعتدال کے ساتھ کمپیوٹر استعمال کرتے تھے۔انہوں نے رپورٹ میں لکھا کہ ٹیکنالوجی کا کثرت سے استعمال کرنے والے طلبہ ہوم ورک کے لیے انٹرنیٹ سے جوابات تیار کرتے ہیں اور تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ کوئی ایک ملک ایسا نہیں ہے، جہاں انٹرنیٹ کے زیادہ استعمال کے باعث طالب علموں کی اکثریت کے نتائج پر بہتری ظاہر ہوئی ہو۔اسکولوں میں انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال کرنے والے سات ممالک میں سے تین ممالک آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور سویڈن کے طلبہ میں مطالعہ میں نمایاں کمی واقع ہوئی جب کہ اسپین، ناروے اور ڈنمارک میں نتائج جمود کا شکار تھے۔رپورٹ کے مطابق دنیا کے وہ شہر اور ملک جہاں کمپیوٹر کا استعمال کم ہے مثلاً جنوبی کوریا، شنگھائی، ہانگ کانگ اور جاپان ٹیسٹ میں اعلیٰ اسکور حاصل کرنے والے ممالک ہیں۔رپورٹ کے مطابق اسکولوں میں کمپیوٹر کثرت سے استعمال کرنے والے ممالک میں سر فہرست آسٹریلیا ہے جہاں اوسطاً بچے کلاس میں 58 منٹ کمپیوٹر پر گزارتے ہیں اسی طرح دیگر ممالک میں ڈنمارک میں45 منٹ، یونان میں 42 منٹ سویڈن میں 38 منٹ اور اسپین میں 35 منٹ ہے۔کمپیوٹر کا کم استعمال کرنے والے ممالک میں جنوبی کوریا اوسطاً 9 منٹ، ہانگ کانگ میں 11منٹ، شنگھائی میں دس منٹ، پولینڈ اور جاپان میں 13 منٹ بچے کمرہ جماعت میں کمپیوٹر کا استعمال کرتے ہیں۔نتائج کے مطابق ٹیکنالوجی نے براہ راست طالب علموں کے سیکھنے کو بہتر نہیں کیا تھا جب کہ رپورٹ سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے طلبہ کے درمیان سماجی و اقتصادی تقسیم کو کم نہیں کیا جا سکتا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
-
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ
-
کیڑوں مکوڑوں والی کافی پینے سے خاتون کی جان پر بن آئی
-
برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
-
میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے زائد ہوگئی
-
پرتشدد واقعے کی ویڈیو ہٹانے پرآسٹریلیا اورایکس میں شدید تنائو
-
بنگلہ دیش میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا دی،سکولز اور مدارس بند
-
متحدہ عرب امارات، حکومت کا شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے 544 ملین ڈالردینےکا اعلان
-
بنگلہ دیش ، شدید گرمی کے باعث ہزاروں سکول بند ، تین کروڑ تیس لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر
-
نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
-
یو اے ای میں ریکارڈ بارشیں، گھروں کی مرمت کیلئے ساڑھے 54 کروڑ ڈالر کا اعلان
-
ارجنٹائن کا انٹرپول سے ایرانی وزیر داخلہ کو گرفتار کرنے کا مطالبہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.