پشاور : پشاور ائیر بیس حملہ، دہشت گردوں نے مسجد میں آتے ہی کہا ’ نمازیو! ایک طرف ہو جائو‘ عینی شاہدین

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 ستمبر 2015 12:42

پشاور :  پشاور ائیر بیس حملہ، دہشت گردوں نے مسجد میں آتے ہی کہا ’ نمازیو! ..

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 19 ستمبر 2015 ء): گذشتہ روز پشاور ائیر بیس پر حملے میں دہشت گردوں نے گذشتہ برس آرمی پبلک سکول پرر ہونے والے حملے کی روایت کو برقرار رکھا. ائیر بیس میں داخل ہوتے ہی مسجد میں داخل ہوئے ، مسجد کی دلسوز کہانی سناتے ہوئے 12 سالہ لڑکے نے سنائی. 12 سالہ ثنائاللہ جو روزانہ اپنے والد کے ساتھ فجر کی نماز کیلئے ایئرفورس کالونی کی مسجد جاتا ہے گذشتہ روز بھی نماز فجر کی ادائیگی کیلئے مسجد چلا گیا وضو کے بعد نماز کی ادائیگی میں تھوڑاوقت باقی تھا لہٰذا والد کے ساتھ قرآن پاک کی تلاوت شروع کر دی اسی دوران امام مسجد داخل ہوئے اور سنت پڑھنے لگے کہ اچانک زوردار دھماکوں کی آوازیں شروع ہوئیں۔

ثناءاللہ نے بتایا کہ ایسی آوازیں میں نے پہلے کبھی نہیں سنی تھیں اور اچانک گولیاں چلنے لگیں مسجد میں سارے سوچ رہے تھے کہ کہاں پناہ لیں اچانک فرنٹیئر کانسٹیبلری کی وردی میں ملبوس دو نوجوان اندر آئے اور فوراً کہنے لگے دہشتگردوں نے حملہ کیا ہے ایک طرف کھڑے ہوجاﺅ تاکہ تم لوگوں کو باہر نکالا جاسکے۔

(جاری ہے)

سارے لوگ مسجد کی شمال کی دیوار سے چپک گئے اچانک وردیوں میں ملبوس ایک نوجوان نے کہا کہ سب اب نشانے پر ہیں۔

چلاﺅ گولی اور میرے سامنے وردی میں ملبوس دہشتگردوں کے کلاشنکوفوں سے انگارے اگلنے لگیں جبکہ دیوار کے ساتھ کھڑے نمازیوں میں سے کسی سے آہ تک نہیں نکل رہی تھی۔ میرے والد نے فوراً مجھے اپنے پیچھے دیوار کے ساتھ چکادیا اور گولیاں چلنے لگیں۔ پتہ نہیں میرے والد کو کتنی گولیاں لگیں کہ اچانک میرے ران میں دوگولیاں گھس گئیں اور ایک چیخ کے ساتھ میں گر پڑا میرے گرنے کے ساتھ ہی میرے والد بھی گر پڑے لیکن گولیاں چلتی رہیں تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی میرے اوپر والد خون آلود حالت میں گر پڑے ایک دہشتگرد چٍلایا۔

ان سے تو اپنا بدلہ چکا لیا اب کوارٹر کی طرف چلتے ہیں اچانک دوسری طرف سے بھی گولیاں چلنے لگیں ایک دہشتگرد پھر چیخا فوجی آگئے ہیں بھاگو۔ ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے باہر جانے کے بعد مسجد ایسی سنسان ہوگئی کہ کوئی آواز ہی نہیں نکل رہی تھی۔