ایف بی آ ر نے نجی تعلیمی اداروں کے مالکان کے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرنا شروع کر دیں

نجی تعلیمی اداروں کے سالانہ ٹیکس گوشواروں ، مالکان کے بینک کاؤنٹس سمیت منقولہ اور مقولہ اثاثہ جات کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا

اتوار 20 ستمبر 2015 13:27

ایف بی آ ر نے نجی تعلیمی اداروں کے مالکان کے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 ستمبر۔2015ء ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر کے بڑے نجی تعلیمی اداروں کے مالکان کے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرنا شروع کر دی ہے جبکہ ان مالکان اور لواحقین کے نام پر موجود بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی حاصل کر لی ،میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہانہ کروڑوں روپے کمانے والے سکول مالکان ٹیکس کے گوشواروں میں نہ صرف اپنی آمدن چھپا رہے ہیں بلکہ بعض مالکان ہنڈی اور دیگرذرائع سے اپنی رقم باہر بجھوا کر ڈالر کی صورت میں واپس پاکستان منگوا رہے ہیں اور ٹیکس چوری کر رہے ہیں اورانٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن اینڈ ریونیو ایسے تمام افراد کی معلومات کا ایف آئی اے سے تبادلہ کرے گا ،تاکہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت تحقیقات کا آغاز کیا جاسکے ،رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے ڈائریکٹر جنر ل اینڈ لینڈ رویونیو نے ملک کے تما م بڑے بڑے نجی تعلیمی اداروں کے سالانہ ٹیکس گوشواروں ، مالکان کے بینک کاؤنٹس سمیت منقولہ اور مقولہ اثاثہ جات کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے ، ان مالکان کا شہانہ ٹھاٹھ باٹھ کے ساتھ معیار زندگی کو بھی ریکارڈ میں شامل کر لیا ہے بعض مالکان نے اپنے گوشواروں میں آمدنی کئی گنا چھپا رکھی ہے ،اور اخراجات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے جبکہ ان تعلیمی اداروں کے مالکان اور ان کے لواحقین کے نام پر موجود بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے ،اور اس بات کی تفتیش شروع کردی گئی ہے کہ ان تعلیمی اداروں کے مالکان اور اہلکار سال میں کتنی بار بیرون ملک سفر کرتے ہیں اور کتنا عرصہ وہاں قیام پذیر ہو تے ہیں