چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس،متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چیئرمین آصف ہاشمی اور دیگر کے خلاف تفتیش کی منظوری

بدھ 23 ستمبر 2015 23:41

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس،متروکہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23ستمبر۔2015ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس بدھ کو چیئرمین قمر زمان چوہدری کی صدارت میں نیب ہیڈکوارٹرز میں ہوا جس میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چیئرمین آصف ہاشمی اور بوورڈ انتظامیہ اور دیگر کے خلاف کیس پر غور کیا گیا۔ بورڈ نے 3تفتیشوں کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا جن میں میسرز ہائی لنکس کیپیٹل (پرائیویٹ) کے ساتھ 985.56ملین روپے کی غیرقانونی سرمایہ کاری، تمام تقرریوں، ترقیوں اور غیرقانونی طور پر ریگولر کرنے اور دیگر متعلقہ معاملات اور ملازمین کو غیرقانونی طور پر پلاٹوں کی الاٹمنٹ شامل ہے، اس کے علاوہ قواعد کے خلاف بورڈ میں غیرقانونی تقرریوں کی تفتیش کی بھی منظوری دی گئی، ملازمین کی منظور شدہ آسامیوں کی بجائے 716ملازمین کی غیرقانونی تقرری کی گئی جس سے قومی خزانے کو 399,083.059ملین روپے کا نقصان پہنچایا گیا، بورڈ نے پاک پی ڈبلیو ڈی کے سابق سپرنٹنڈنٹ انجینئر میاں مسعود اختر، سابق ایکسین رانا سلیم اختر، سابق ایکسین چوہدری حسن اختر اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دی، اس کیس میں ملزمان پر ڈانڈے ووالا پل جھنگ روڈ سے ڈینگرو پل فیصل آباد کی سڑک کی تعمیر اور مرمت کے کام میں 105ملین روپے کی بدعنوانی کا الزام ہے۔

(جاری ہے)

این اے 81فیصل آباد کے اس منصوبہ کی کل لاگت 805ملین روپے تھی بورڈ نے میسرز فتح ٹیکسٹائل ملز اور دیگر جن میں ڈائریکٹر میسرز فتح ٹیکسٹائل ملز گوہر اللہ اور محمد سلیم شامل ہیں کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دینے کا فیصلہ کیا ۔اس کیس میں ملزمان پر جام شورو سندھ کے علاقہ لاکھڑا سے غیرقانونی طور پر کوئلہ نکالنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 2.241ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

بورڈ نے کوئٹہ کے صوبائی ریزرو سنٹر کے حکام کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دی جن میں سابق وزر خوراک بلوچستان اسفند یار کاکڑ، سابق سیکرٹری خوراک بلوچستان علی بخش بلوچ، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر خوراک ظاہر جان جمالدینی، شاکر خان اور دیگر شامل ہیں، اس کیس میں ملزمان پر پی آر سی کوئٹہ کے دفتر سے سرکاری گندم کی بوریاں خورد برد کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 1525.0122ملین روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

بورڈ نے خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ کے خصوصی معاون سید معصوم شاہ کے خلاف تحقیقات کی منظوری دینے کا فیصلہ بھی کیا، اس کیس میں ملزم پر کرپشن کے ذریعے ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ بورڈ نے اجلاس میں سید نصرت شوکت اوردیگر کے خلاف دو انکوائریوں کی بھی منظوری دی، ملزم پر مالیاتی اداروں کے ذریعے جعلی ناموں پر لاکھوں روپے خورد برد کا الزام ہے جس کے ذریعے خزانے کو 5ہزار ملین کا نقصان پہنچایا گیا۔

اجلاس میں نیشنل شپنگ کارپوریشن کے چیئرمین شیخ عارف الٰہی اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر کرپشن کا الزام ہے، ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سندھ حکومت کے اطلاعات اور آرکائیوز کے محکمہ کے حکام کے خلاف دوبارہ تحقیقات کی بھی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور اشتہاراتی بجٹ کے فنڈز میں خوردبرد کے ذریعے قومی خزانے کو 5.875ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

اجلاس میں ویلیو ایڈڈ مارکیٹنگ سروس کراچی کے ڈائریکٹر فواد عالم کی طرف سے 71.292ملین روپے کی رضاکارانہ واپسی کو فیکٹ مارکیٹنگ کمیونیکیشن پرائیویٹ لمیٹیڈ کراچی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی طرف سے 74.4ملین روپے اور سابق رکن صوبائی اسمبلی قاسم ضیاء کی طرف سے عبوری طور پر 19.48ملین روپے کی رضاکارانہ واپسی کی بھی منظوری دی گئی۔ پاکستان ریلویز کے کنٹریکٹر اور حکام کے خلاف 3.8ملین روپے کی خورد برد کے کیس میں بورڈ نے محکمانہ کارروائی کے لئے کیس پاکستان ریلویز کو واپس بھجوانے کا فیصلہ کیا۔

میسرز چائنہ ہاربر انجینئرنگ کمپنی لمیٹیڈ سٹینڈرڈ چارٹرڈ بنیک کراچی کے خلاف کیس میں بورڈ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو کیس واپس بھجواتے ہوئے سفارش کی کہ منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت یہ کیس تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو بھجوایا جائے۔

متعلقہ عنوان :