طالبان کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ افغان حکومت نے خود کر نا ہے ‘ پاکستان کا واضح پیغام

جمعرات 24 ستمبر 2015 12:16

طالبان کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ افغان حکومت نے خود کر نا ہے ‘ پاکستان ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 ستمبر۔2015ء) پاکستان نے افغانستان پر واضح کر دیا ہے کہ طالبان کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ افغان حکومت نے خود کر نا ہے تاہم اسے چین اورامریکہ کو اعتماد میں لیکر فیصلہ کر نا چاہیے اور یہ ممالک پاکستان کیلئے جو کر دارتجویز کرینگے پاکستان ادا کر نے کیلئے تیار ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان نے بھارت کے اپنی سر زمین پر دہشتگردی میں ملوث ہونے کے بارے میں ٹھوس ثبوت اقوام متحدہ میں پیش کر نے اور جنرل اسمبلی میں یہ معاملہ بھرپور انداز میں اٹھانے کیلئے بھی حکمت عملی مرتب کرلی۔

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق امن اور مفاہمت کے حوالے سے پاکستان نے افغان حکومت کو اس کی پالیسی میں تعاون کا یقین دلایا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ خود افغان حکومت کو کرنا ہوگا ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پاکستان چاہتا ہے کہ امریکہ اور چین کو امن اور مفاہمت کے عمل میں ساتھ لیکر چلا جائے تاکہ اسے بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہو ۔پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ اگر افغان حکمران فوجی کارروائی کو ناگزیر سمجھتے ہیں تو اس حوالے سے بھی بات چیت کے ذریعے فیصلہ ہونا چاہیے پاکستان مخلصانہ طورپر ہر معاملے میں تعاون کریگا ۔

رپورٹ کے مطابق حکام نے کہاکہ ہماری اطلاعات کے مطابق بعض طالبان جنگجو حال ہی میں پاکستان چھوڑ گئے ہیں کیونکہ انہیں یہ وارننگ دی گئی تھی کہ وہ افغان سرزمین پر گڑ بڑکیلئے پاکستان کی سر زمین کو استعمال کر نا بند کر دیں ۔

حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ افغانستان کی سر زمین پر بھی اس کی جنگ نہیں لڑے گا اس حوالے سے افغان حکومت کو ہی کر دار ادا کر نا ہوگا ۔

حکام نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارت کی پاکستان کی مداخلت کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے متعلقہ حکام نے حکمت عملی بنالی ہے تاکہ پاکستان کا کیس عالمی ادارے میں موثر انداز میں پیش کیا جاسکے ذرائع کے مطابق پاکستان نے ملک میں ہونے والی دہشتگردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے بارے میں ٹھوس شواہد حاصل کرلئے ہیں جو عالمی ادارے کو پیش کئے جائینگے ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان بھارت سے تعلقات کو معمول پر لانا چاہتا ہے لیکن بھارت کو اس کیلئے اپنا جارحانہ رویہ اور پاکستان میں مداخلت ختم کر نا ہوگی ۔بھارت پاکستان کے خلاف بھرپور پراپیگنڈے میں مصروف ہے جبکہ وہ خود پاکستان کے خلاف افغان سر زمین کو استعمال کررہا ہے جس کے ثبوت پاکستان حاصل کر چکا ہے ۔وزیر اعظم نواز شریف کے خطاب کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ یہ ایک جامع خطاب ہوگا جس میں مسئلہ کشمیر ‘افغانستان کی صورتحال ‘ پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف کوششوں ‘ہمسائیہ ممالک سے تعلقات اور مشرق وسطیٰ و جنوبی ایشیاء کی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی جائیگی ۔

متعلقہ عنوان :